عمران خان نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا، آگے کیا ہوگا؟

مقبول خبریں

کالمز

"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI founder announces country-wide protests against govt
FILE PHOTO

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے واضح کیا کہ احتجاج صرف اسلام آباد تک محدود نہیں ہوگا بلکہ پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔

ان کے مطابق عمران خان نے اپنے وکلا اور پارٹی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ خود کو دیوار سے لگا ہوا محسوس کر رہے ہیں اور اب ان کے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔ عمران خان اڈیالہ جیل سے ہی احتجاجی تحریک کی تمام ہدایات جاری کریں گے۔

سینیٹر علی ظفر نے بتایا کہ انہیں عمران خان کی جانب سے احتجاجی تحریک کا مکمل منصوبہ تیار کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے و وہ آئندہ ملاقات میں پیش کریں گے۔

انہوں نے اس تحریک کو “غیر معمولی اور تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ اگرچہ راستے میں رکاوٹیں آئیں گی لیکن پارٹی ان سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں احتجاج کی حتمی حکمت عملی مرتب کر لی جائے گی۔

علی ظفر نے 5 جون 2025 کو ہونے والی اہم عدالتی سماعت میں عمران خان کے لیے ممکنہ ریلیف کی امید بھی ظاہر کی، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ فیصلے کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی نے عمران خان کی بہن علیمہ خان اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنداپور کے مابین اختلافات ختم کرا دیے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ایک اہم پارٹی اجلاس منعقد ہوا جس میں عمران خان کی تینوں بہنوں، وزیراعلیٰ گنداپور اور پی ٹی آئی کے وکلا نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد پارٹی میں اتحاد پیدا کرنا اور عمران خان کی رہائی کے لیے کوششوں کو تیز کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق علیمہ خان نے واضح کیا کہ وہ اور ان کی بہنیں سیاسی طور پر متحرک نہیں ہیں تاہم وہ اپنے بھائی کی رہائی کے لیے آواز بلند کرتی رہیں گی۔

قیادت نے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے بھرپور مہم چلائی جائے گی اور پی ٹی آئی کے ارکانِ اسمبلی کو ہدایت دی گئی کہ وہ عمران خان سے متعلق تمام عدالتی سماعتوں میں باقاعدگی سے شرکت کریں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے عمران خان کی ممکنہ رہائی کے بارے میں عیدالاضحیٰ سے قبل اچھی امیدیں ظاہر کیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں اور اللہ سے پر امید ہیں کہ وہ کوئی راستہ ضرور نکالے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کے تحفظات بالکل جائز ہیں یونکہ کوئی سمجھ نہیں پا رہا کہ عمران خان کو دو سال سے قید میں کیوں رکھا گیا ہے۔

Related Posts