کراچی: وفاقی حکومت کی اتحادی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کو منانے کی کوششیں جاری ہیں جس کے دوران آج تحریکِ انصاف رہنماؤں کا وفد بہادر آباد کا دورہ کرے گا۔
آج گورنر ہاؤس کراچی میں کراچی بحالی کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کو شرکت کے لیے دعوت دی گئی تھی جس سے ایم کیو ایم رہنماؤں نے انکار کردیا جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم کے مطالبات کو درست قرار دیا ہے۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کے انکار کے بعد تحریکِ انصاف کو کراچی بحالی کمیٹی اجلاس کا وقت تبدیل کرنا پڑا، اجلاس صبح ساڑھے دس بجے ہونا تھا جسے دوپہر ڈھائی بجے تک مؤخر کیاگیا۔ پی ٹی آئی اجلاس میں ایم کیو ایم کی شرکت چاہتی ہے۔
دوپہر ڈھائی بجے ہونے والے کراچی بحالی کمیٹی اجلاس سے قبل تحریکِ انصاف کا وفد متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا جس کے دوران اجلاس میں شرکت پر ایم کیو ایم کی آمادگی متوقع ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اب وہ وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں رہے۔
خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کی۔ میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔
تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت سے گزشتہ روز شکوہ کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے حکومت کے سامنے شکایات اور عوامی مسائل کے نکات رکھے، لیکن ان پر پیش رفت کاغذات تک محدود رہی۔
مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا کابینہ سے علیحدگی کا اعلان، خالد مقبول وزارت سے مستعفی