پاکستان تحریک انصاف نے معروف صحافی مہر بخاری پر سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے بارے میں قیاس آرائی کرنے پر تنقید کی ہے۔
مہر بخاری نے ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ “معتبر ذرائع” کے ذریعے انہیں معلوم ہوا ہے کہ عمران خان کو 14 سال قید کی سزا ملے گی، جبکہ بشری بی بی کو القادر ٹرسٹ کیس میں 7 سال کی سزا دی جائے گی۔
پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ نے مہر بخاری کی پوسٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے عدالتی نظام کی خامیوں کو اجاگر کر رہی ہیں۔ پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ “اسٹیبلشمنٹ کے ترجمان” فیصلے سنانے میں مصروف ہیں۔
پی ٹی آئی نے کہا “پاکستان میں یہ غیر اعلانیہ مارشل لا ہے جس کے خلاف عمران خان لڑ رہے ہیں، ایک حقیقی آزاد پاکستان کے لیے جہاں قانون کی حکمرانی ہو اور عدلیہ طاقتور طبقے اور ایجنسیوں کی مداخلت سے آزاد ہو۔”
مہر بخاری نے پی ٹی آئی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی توقع کرتی ہے کہ صحافی اس کے ترجمان بنیں اور اس کا بیانیہ فروغ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی صحافی پی ٹی آئی کی پوزیشن کے مخالف خیالات کا اظہار کرتے ہیں، انہیں “اسٹیبلشمنٹ کے ترجمان” کے طور پر لیبل کر دیا جاتا ہے۔
بری یا سزا؟ 190 ملین پاؤنڈ کے مقدمے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
مہر بخاری نے پی ٹی آئی پر دوہرا معیار رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب صحافیوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پاناما پیپرز کیس پر قیاس آرائی کی تو پی ٹی آئی نے ان رپورٹس کا خیرمقدم کیا تھا۔
یاد رہے کہ دسمبر 2023 میں نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ سمیت سات افراد کے خلاف القادر یونیورسٹی کے حوالے سے بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔