ملتان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ عام انتخابات 2018 میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 217 کے انتخاب میں ان کی اپنی جماعت نے انہیں شکست دی تھی۔
بدھ کو ملتان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں ان کی اپنی جماعت نے ان کے خلاف سازش کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ کھل کر بات کر رہے ہیں اور عمران خان کو یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پنجاب کے حالات آج ایسے نہ ہوتے اگر میں یہاں سے ایم پی اے ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کی یہ سوچ نہیں ہے تو 17 جولائی یعنی ضمنی الیکشن کی تاریخ بھی گزر جائے گی اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ پی پی 217 کے لوگ جاگ جائیں مجھے کیا فرق پڑا میں وزیر خارجہ بن گیا لیکن اس سے آپ کے لیے ملتان اور جنوبی پنجاب میں فرق پڑا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لوگوں نے ان سے کہا تھا کہ وہ ضمنی الیکشن میں اپنے بیٹے زین قریشی کو میدان میں نہ اتاریں کیونکہ پارٹی کے وائس چیئرمین کی شکست ’توہین آمیز‘ ہوگی۔ ”میں نے کہا نہیں، کچھ جنگیں جیت یا ہار کے لیے نہیں لڑی جاتیں۔
پنجاب میں آئندہ ماہ صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں جب کہ حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں پارٹی لائن کے خلاف ووٹ دینے پراپریل میں عدالتی احکامات پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی کے 20 اراکین اسمبلی کو ڈی سیٹ کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:مہنگائی مزید بڑھے گی، عوام کو اپنے مستقبل کیلئے باہر نکلنا ہوگا، عمران خان