پی ٹی آئی کاڈپٹی کمشنر ضلع وسطی ضیاء الرحمان کی سندھ بدری کیلئے عدالت جانے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI announces to go for court against Zia-ur-Rehman appointment for Sindh

کراچی :سندھ میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے ڈیپو ٹیشن پر سندھ میں تعینات جمعیت علما ء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی و کے پی کے حکومت کے سرکاری افسر ضیاء الرحمان کی واپسی کے لیے مہم شروع کر دی ۔

وفاقی کی جانب سے ضیاء الرحمان کی خدمات واپس مانگنے کے باوجود سندھ حکومت ضیاء الرحمان کو واپس بھیجنے کیلئے تیار نہیں اور وہ بدستور کراچی ضلع وسطی کے ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر تعینات ہیں۔

جولائی میں سندھ حکومت نے خیبر پختونخواکے افسر کو سندھ میں ڈی سی سینٹرل تعینات کیاتھاتاہم بعد ازاں وفاقی حکومت کی جانب سے ضیاء الرحمان کی سندھ میں تعیناتی ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا لیکن سندھ حکومت نے ضیاء الرحمان کی خدمات وفاق یا کے پی کے کو دینے سے انکار کردیاتھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ضیاء الرحمان کی تعیناتی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنماء حلیم عادل شیخ نے قانونی مشاورت شروع کردی ہے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنماء حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں ہر معاملے پر عدالتوںمیں جانا پڑتا ہے،ہماری ضیاءالرحمان سے کوئی ذاتی مخالفت یا سیاسی دُشمنی نہیں ہے اُصولی اختلاف ہے کہ انکی تعیناتی غیر قانونی ہے۔وہ اگر اتنے اچھے افسر ہیں تو اپنے صوبے میں جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا سندھ میں پی ایم ایس اور ڈی ایم جی افسران ختم ہوگئے تھے ؟ ،سندھ کے افسران کی حق تلفی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں سندھ حکومت نے ریکیوزیشن بھیج کر کے پی سے ضیاء  الرحمان کو بلوایا تھا۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے واپس جانے کے احکامات دیئے ہیں لیکن سندھ حکومت واپس بھیجنے کو تیار نہیں۔

اس حوالے سے شاہد سومرو ایڈوکیٹ کاکہنا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر تقرریوں پر سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہیںاورکسی بھی صوبے میں ڈیپوٹیشن پر تقرری غیر قانونی ہے۔اس تقرری کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن فائل کر رہے ہیں جس کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ بیرون صوبہ افسران یا ملازمین کو سندھ خصوصاََ کراچی میں تعینات کیا جانامقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی کوڈی سی سینٹرل تعینات کردیا

خط میں فوری طور پر ضیاء الرحمان کو واپس بھیجنے اور کسی مقامی افسر کو ضلع وسطی کراچی کا ڈی سی تعینات کرنےکامطالبہ کیا گیا تھا، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے بھی اس تعیناتی پر اعتراض کیا تھا ۔

Related Posts