بدھ 2 جولائی 2025 کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی تیزی کا رجحان غالب رہا، کے ایس ای 100 انڈیکس نے صرف 15 منٹ میں 1062 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا۔
صبح 9 بج کر 45 منٹ پر انڈیکس 129261اعشاریہ 81 پوائنٹس پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو گزشتہ کاروباری دن کے 128199اعشاریہ 42 پوائنٹس کے مقابلے میں نمایاں بہتری کا مظہر ہے۔
گزشتہ روز یعنی منگل کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2572اعشاریہ 11 پوائنٹس یا 2اعشاریہ 05 فیصد کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 125627اعشاریہ 31 سے بڑھ کر 128199اعشاریہ 43 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اس دوران ایک ارب تین کروڑ سے زائد حصص کا کاروبار ہوا، جو کہ پچھلے دن کے ایک ارب 14 کروڑ سے کچھ کم تھا مگر مجموعی مالیت 44اعشاریہ 008 ارب روپے رہی جو کہ گزشتہ کاروباری دن کے 35اعشاریہ 238 ارب روپے سے کہیں زیادہ تھی۔
اس روز مجموعی طور پر 479 کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت ہوئی، جن میں سے 233 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 206 کمپنیوں میں کمی اور 40 کمپنیوں کے نرخ مستحکم رہے۔
نمایاں کاروبار کرنے والی کمپنیوں میں کوہِ نور اسپننگ سرفہرست رہی جس کے 8 کروڑ 49 لاکھ سے زائد حصص 6اعشاریہ 39 روپے فی حصص کی قیمت پر ٹریڈ ہوئے، اس کے بعد بینک آف پنجاب کے 7 کروڑ 38 لاکھ حصص 10اعشاریہ 92 روپے اور سوئی سدرن گیس کے 6 کروڑ 91 لاکھ حصص 44اعشاریہ 73 روپے فی حصص پر فروخت ہوئے۔
سب سے زیادہ فائدہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ بی کو ہوا، جس کے فی حصص کی قیمت میں 1616اعشاریہ 70 روپے کا زبردست اضافہ ہوا اور وہ 17783اعشاریہ 73 روپے پر بند ہوا۔
دوسرے نمبر پر خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ رہی، جس کے حصص کی قیمت میں 118اعشاریہ 44 روپے کا اضافہ ہوا اور وہ 1374اعشاریہ 41 روپے پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس سب سے زیادہ نقصان یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈ کو ہوا، جس کے حصص کی قیمت میں 223اعشاریہ 33 روپے کی کمی واقع ہوئی اور وہ 23390اعشاریہ صفر پر بند ہوئی۔ سپرنیٹ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ بھی 71اعشاریہ 02 روپے کی کمی کے بعد 844اعشاریہ 28 روپے فی حصص پر بند ہوئی۔
یہ مسلسل تیسرا دن ہے جب اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل برقرار ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے اور ملکی اقتصادی منظرنامے میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے۔