پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے روز کاروبار کے آغاز پر ایک بار پھر تیزی دیکھی گئی جبکہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں 816اعشاریہ 55 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 130344اعشاریہ 03 سے بڑھ کر 131160اعشاریہ 58 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
صبح 9 بج کر 45 منٹ پر مارکیٹ صفر اعشاریہ 63 فیصد اضافے کے ساتھ کاروبار کر رہی تھی جس سے سرمایہ کاروں میں اعتماد کی فضا مزید مضبوط ہوئی۔
گزشتہ روز بدھ کے دن اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ کا نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2144اعشاریہ 61 پوائنٹس کا شاندار اضافہ ریکارڈ کیا، جس کے بعد انڈیکس 128199اعشاریہ 43 سے بڑھ کر 130344اعشاریہ 03 پوائنٹس پر بند ہوا۔
یہ 1اعشاریہ 67 فیصد اضافہ مالیاتی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو ملکی معیشت میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے۔
بدھ کے روز مجموعی طور پر 1026117776 حصص کا لین دین ہوا، جو کہ ایک دن پہلے کے 1032756027 حصص سے کچھ کم تھا۔ اس روز حصص کی مجموعی مالیت 49اعشاریہ 294 ارب روپے رہی جو کہ گزشتہ کاروباری دن کے 44اعشاریہ 008 ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ تھا۔
اسٹاک مارکیٹ میں 473 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 256 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 192 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی، جب کہ 25 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
تجارت میں نمایاں رہنے والی کمپنیوں میں ورلڈ کال ٹیلی کام شامل رہی، جس کے 89872005 حصص 1اعشاریہ 61 روپے فی شیئر کے حساب سے ٹریڈ ہوئے۔
اسی طرح بینک آف پنجاب کے بھی اتنے ہی حصص 11اعشاریہ 54 روپے فی شیئر کے حساب سے خریدے اور بیچے گئے، جب کہ کوہ نور اسپننگ کے 46349499 حصص 6اعشاریہ 12 روپے فی شیئر کے حساب سے مارکیٹ میں سرگرم رہے۔
قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ بی کے حصص میں دیکھا گیا، جس کی فی شیئر قیمت میں 1778اعشاریہ 37 روپے کا اضافہ ہوا اور نئی قیمت 19562اعشاریہ 10 روپے تک جا پہنچی۔ اس کے بعد خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے حصص کی قیمت میں 111اعشاریہ 75 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اور وہ 1486اعشاریہ 16 روپے فی شیئر پر بند ہوئی۔
دوسری جانب کچھ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی۔ سب سے زیادہ کمی بھانیرو ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے حصص میں ہوئی، جن کی قیمت میں 108اعشاریہ 56 روپے کی کمی واقع ہوئی اور وہ 977اعشاریہ 06 روپے پر بند ہوئی۔
اس کے علاوہ رفحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ کے حصص کی قیمت میں 71اعشاریہ 20 روپے کی کمی ہوئی اور وہ 9515اعشاریہ 17 روپے فی شیئر تک آ گئی۔
ماہرین معاشیات اور مالیاتی تجزیہ کاروں کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں جاری تیزی مالیاتی استحکام، بہتر حکومتی پالیسیوں، اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔
ماہرین اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ سرمایہ کار موجودہ رجحان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے محتاط حکمت عملی کے ساتھ سرمایہ کاری جاری رکھیں تاکہ کسی بھی ممکنہ اتار چڑھاؤ سے محفوظ رہ سکیں۔