شہزاد اکبر اور میاں سومرو کے درمیان زمین کاتنازع ،3 سرکاری افسران کے تبادلے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Two Federal Ministers Come Face To Face

راولپنڈی :گوجر خان میں زمین کے تنازع پر حکومت کے دو بڑے آمنے سامنے آگئے۔وزیراعظم کے معاونِ خصوصی احتساب شہزاد اکبر اور وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کے درمیان طاقت کی جنگ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر قبضے کیلئے اپنے ساتھ 30 افراد اور تعمیراتی سامان لائے اور فلار مل کی زمین پر دیواریں کھڑی کرنے کی کوشش کی جس پر زمین کے مالک کے ملازم اور گارڈ نے فوری پولیس کو اطلاع دے کر بلالیا۔

پولیس نے قبضہ مافیا کو باؤنڈری وال بنانے اور غیرقانونی قبضے سے روکا، واقعے کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو رضوان قدیر نے موقع پر جاکر معائنہ کیا کاغذات کا جائزہ لے کر شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کے خلاف فیصلہ سنایا۔

اے ڈی سی آر کی رپورٹ پر ناراض شہزاد اکبر نے مبینہ طور پر اراضی پر قبضے کے لیے اپنےعہدےکا غلط استعمال کرتے ہوئے ریونیوآفس اور پنجاب پولیس و دیگر اداروں پر دباؤ ڈالا۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین وزیرنجکاری محمد میاں سومرو کے رشتہ داروں کی ہے جو شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر نے دباؤ ڈال کر اپنے نام کرالی لیکن معاملہ اس وقت گرم ہوا جب شہزاد اکبر کے بھائی نے اس زمین پر عملی طور پر قبضہ لینے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: سانحہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 2 اعلیٰ پولیس افسران قصور وار قرار

زمین پر قبضے کے دوران محمد میاں سومرو کی سرکاری گاڑیاں بندے لے کر پہنچ گئیں تاہم پولیس بروقت پہنچی اور دونوں پارٹیوں کو تھانے لے گئی۔

معاملے کی وجوہات رپورٹ کرنے والے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرریونیور پنڈی کو فارغ کیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کو بھی ہٹا دیا گیا، اے ایس پی مندرہ بھی تبدیل ہو گئے جبکہ نئے ڈی سی راولپنڈی کیپٹن انوار الحق نے چارج سنبھال لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو وزیراعظم آفس میں اپنے دفتر بلا کر جھاڑا بھی تھا۔

Related Posts