اسلام آباد میں کنٹینر کے اوپر نماز پڑھنے والے ایک پی ٹی آئی کارکن کو سیکورٹی فورسز نے نیچے گرا دیا، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان کنٹینرز کے اوپر نماز میں مصروف تھا کہ ایک مسلح اہلکار نے اسے بلندی سے نیچے دھکا دے دیا تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ نوجوان اس گرنے کے بعد زندہ بچا یا نہیں۔
حکومت نے ڈی چوک جانے والے راستے بند کرنے کے لیے کنٹینرز لگائے تھے لیکن مظاہرین ان پر چڑھ کر احتجاجی مقام تک پہنچ گئے۔رات دیر گئے حکومت نے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ڈی چوک کو خالی کرا لیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، 400 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انقلابی شلواریں چھوڑ کر بھاگ گئے اور، سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی احتجاج پر کڑی تنقید
اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس نے وائرلیس پیغام کے ذریعے ایلیٹ کمانڈوز کو اگلے محاذ پر تعینات کرنے کا حکم دیا تاکہ سیکورٹی آپریشن کو مزید تقویت دی جا سکے۔قریب کے علاقوں کی لائٹس بند کر دی گئیں اور عوام کو لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تاکہ کسی بھی خطرناک صورتحال سے محفوظ رہ سکیں۔
صورت حال اب بھی کشیدہ ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کریک ڈاؤن کے دوران کئی پی ٹی آئی کارکن زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل حکومت نے واضح اعلان کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مزید کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔اسلام آباد کے ڈی چوک پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ مظاہرین پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔