مری میں لاک ڈاؤن نہ کھل سکا، احتجاج ہمارے پاس آخری آپشن ہے۔ایکشن کمیٹی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مری میں لاک ڈاؤن نہ کھل سکا، احتجاج ہمارے پاس آخری آپشن ہے۔ایکشن کمیٹی
مری میں لاک ڈاؤن نہ کھل سکا، احتجاج ہمارے پاس آخری آپشن ہے۔ایکشن کمیٹی

ملک بھر میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے جاری لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ کھل رہا ہے جبکہ مری میں لاک ڈاؤن آج تک نہ کھل سکا جس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مری ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس آخری آپشن اب احتجاج ہے۔

تفصیلات کے مطابق  گزشتہ روز مری کے لاک ڈاؤن کو کھلوانے کے لئے مری ایکشن کمیٹی کے وفدنے رکنِ قومی اسمبلی صداقت عباسی سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس کے دوران مری میں لاک ڈاؤن کھلوانے کیلئے کی گئی گزارشات کو رکنِ اسمبلی نے بے حد توجہ سے سنا۔

وفد میں  حافظ جاوید اختر عباسی، راجہ طفیل اخلاق، مسعود بٹ، عامر عباسی، سلیم اکابر عباسی، امجد ارباب عباسی، بابو ارشاد عباسی، پی ٹی آئی کے رہنما راجہ ایاز عباسی، مسعود آصف عباسی، امجد ارباب عباسی، عبداللہ ابرار عباسی، عزمِ انقلاب گروپ کے جنرل سیکرٹری ناصر عباسی اور میں خود(یاسین ہاشمی) شامل تھا۔

رکنِ قومی اسمبلی صداقت عباسی سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران انہوں نے وفد کو بہت عزت بخشتے ہوئے ہماری تمام باتوں کو تفصیل سے سنا اور مری کے لاک ڈاؤن کو کھلوانے کے لئے ہر فورم پر بات کر نے کی یقین دہانی کراتے ہوئے بتایا کہ میری بھی خواہش ہے کہ مری کے لاک ڈاون کو فوری طور پر کھولا جائے کیونکہ  لوگوں کا ذریعہ معاش سیاحت ہے۔

ملاقات کے دوران رکنِ اسمبلی صداقت عباسی نے کہا کہ جب تک لاک ڈاؤن اور سیاحت کو نہیں کھولا جائے گا ، یہاں کے باسیوں کو صحیح معنوں میں  فائدہ نہیں پہنچایا جاسکتا۔ اس سلسلے میں پہلے بھی میری بات وزیرِاعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اسد عمر اور دیگر سے ہوئی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے  اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے  تمام سیاحتی مقامات کو کھولنے کا عندیہ دیا لیکن بد قسمتی سے گلگت بلتستان کی حکومت نے سیاحت کو کھولنے سے انکار کر دیا ، بعد میں کے پی کے کی حکومت نے بھی سیاحتی مقامات کو کھولنے سے معذوری ظاہر کر دی جسکی وجہ سے مری میں سیاحت کو بحال کر نے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ میرے حلقے کے عوام لاک ڈاؤن سے مکمل عاجز آچکے ہیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کو فوری طور پر کھولا جائے۔ انہوں نے وفد کو یہ بھی یقین دہانی کروائی کہ جلد وفد کی حکومتی اعلیٰ سطح کی شخصیات سے ملاقات کرائی جائے گی تاکہ جلد از جلد مری کے لاک ڈاؤن کو کھولنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

وفد نے دوٹوک الفاظ میں صداقت عباسی کو بتایا کہ کہ اگر حکومت نے فوری طور پر لاک ڈاؤن کو نہ کھولا تو اگلے چند دنوں میں اہلیانِ مری بھرپور احتجاج کریں گے جس پر ان کا کہناتھا کہ آپ کے احتجاج میں پی ٹی آئی بھی بھرپور شرکت کرے گی۔اس موقع پر صداقت عباسی نے یہ بھی بتایا کہ مری کے چھوٹے کاروباری حضرات جن کا بجلی کا بل 33ہزار روپے ماہانہ سے کم آتا ہے، ان کو 3 ماہ کا ریلیف دیا جا چکا ہے جو بعض لوگوں کو آئندہ ماہ کے دوران مل جائے گا۔

مری کے لاکھوں خاندانوں کوصداقت عباسی کے مطابق  حکومت کی طرف سے 12 ہزار روپے کا پیکج مل چکا ہے اور مل رہا ہے کوشش ہو گی کہ چھوٹے کاروباری حضرات جو حکومتی املاک میں کاروبار کر رہے ہیں انہیں بھی کرائے کی مد میں ریلیف دیا جائے۔

 اس موقعے پر وفد نے صداقت عباسی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے وفد کو عزت بخشی اور لاک ڈاؤن کھلوانے کے لئے ہر فورم پر بات کرانے کی یقین دہانی بھی کروائی۔وفد نے کہا کہ ہم اپنا فیصلہ کرنے کے لئے آزاد ہیں اور ان شاء اللہ اگلے 1 یا 2دنوں میں مشاورت کے بعد  اگر احتجاج یا دھرنا بھی ضروری ہوا تو دیں گے۔ہمارے پاس آخری آپشن احتجاج بچا ہے۔ 

چند دن قبل سردار سلیم خان کی قیادت میں مری  کے وفد نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت سے بھی ملاقات کی، اس وفد کو بھی یقین دہانی کروائی گئی کہ جلد مری کے لاک ڈاؤن کو کھلوایا جائے گا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا کیونکہ ابھی ملکی حالات سازگار نہیں۔

Related Posts