پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا 15اگست سے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Decision of lockdown, schools' closure in Karachi may be taken

اسلام آباد :ملک بھر کے پرائیویٹ اسکولز کے کی نمائندہ تنظیموں پر مشتمل نیشنل ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے 15اگست سے پاکستان بھر کے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیم کے عہدایداروں کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر ایس او پیز کے تحت اسکولوں اور مدارس کو کھولنے کا اعلان کرے بصورت دیگر ملک بھر کے نجی تعلیمی ادارے بچوں کی تعلیم میں ہونے والے حرج سے بچنے کیلئے ازخود15اگست سے کھول دیئے جائینگے ۔

ا ن کا کہنا تھا کہ گیلپ سروے کے مطابق بھی 74فیصد والدین نے اسکولز کھولنے کا مطالبہ کیا ہے لہٰذا حکومت ہمارے اسکولز کھولنے کے فیصلے کو اپنے ساتھ ٹکراؤ نہ سمجھے بلکہ اس حوالے سے ہماری سرپرستی کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریباََ 75ملین بچے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیںجبکہ لاکھوں اساتذہ کا روزگار بھی انہی تعلیمی اداروں سے وابستہ ہے۔تعلیمی اداروں کی بندش سے یہ سارا سلسلہ رک گیا ہے۔ اس ساری صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان بچوں کی تعلیم کا ہوا ہے۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں اڑھائی لاکھ بچے اسکولوں سے باہرہیںاور اسکولز کی بندش سے یہ تعداد دگنی ہونے کا خدشہ ہے۔کم فیس والے بیشتر تعلیمی ادارے بند ہوچکے ہیں جبکہ ان اسکولز میں پڑھنے والے بچوں کی تعلیم کا حکومت کے پاس کوئی متبادل بھی نہیں ہے۔

اس طویل ترین بندش سے نجی تعلیمی اداروں کو جو نقصان ہوا سو ہوا اب بچوں کی تعلیم و تربیت کے بیشمار مسائل پیدا ہو چکے ہیں جس کا حکومت کو بالکل بھی ادراک نہیں ہے۔

حکومت نے تمام سیکٹرز کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن ختم کرتے ہوئے کارخانے، مارکیٹیں، پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ سینمااور سیاحتی مقامات بھی کھول دیئے ہیں جہاں پر بچوں اور والدین کا بے پناہ رش ہے وہاں پر بچوں پر کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی انہیں کورونا کا خطرہ ہے، ایسا لگتاہے کہ بچوں کو کورونا کا خطرہ صرف اسکول کے اندر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی تعلیم کے حوالے سے غیر سنجیدہ روش اور بچوں کی تعلیم کے تحفظ کیلئے  نجی تعلیمی اداروں کی تنظیمات اور وفاق المدارس پاکستان نے ملکر نیشنل ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے جو قومی صوبائی اور ضلعی سطح پر کام کرے گی جبکہ تمام نجی تعلیمی ادارے کھولنے کو تحفظ دینے کیلئے لیگل سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: یوم آزادی کی مناسبت سے ملی نغمہ زندگی ہے پاکستان ریلیز

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے نجی تعلیمی ادارے کھولنے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملک بھر میں شدید احتجاج کیا جائیگا۔

Related Posts