صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرنس رحیم آغا خان کو ملک کے سب سے بڑے سول ایوارڈ ’نشان پاکستان‘ سے نوازا۔
پرنس رحیم آغا خان کو پاکستان کےلیے اعلیٰ ترین خدمات انجام دینے پر ’نشان پاکستان‘ سے نوازنے کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی۔
ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ حاصل کرنے پر پرنس رحیم آغا خان نے کہا کہ مجھے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک، اپنے ساتھیوں، اپنے عملے اور دیگر بہت سے رضاکاروں کی جانب سے یہ اعزاز قبول کرنے پر بےحد فخر ہے، جو پاکستان کے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کےلیے انتھک محنت کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں صدر پاکستان اور حکومت پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اس غیرمعمولی اعزاز سے نوازا۔
آغاخان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے بانی اور چیئرمین آغا خان کو یہ ایوارڈ 1983 میں پاکستان اور مجموعی طور پر مسلم امہ اور ترقی پذیر دنیا میں سماجی و اقتصادی فلاحی سرگرمیوں کے اعتراف کے طور پر دیا جاچکا ہے۔
ماضی میں اس ایوارڈ کو حاصل کرنے والی شخصیات میں جنوبی افریقہ کے پہلے جمہوری منتخب صدر نیلسن منڈیلا اور ملکہ الزبتھ دوم جیسے دیگر عالمی رہنما بھی شامل ہیں۔
پرنس رحیم آغا خان قابل تجدید توانائی، مائیکرو فنانس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اے کے ڈی این کے منصوبوں کا جائزہ لینے، سرکاری حکام اور اے کے ڈی این کے عہدیداروں کےساتھ اسماعیلی برادری کے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں۔
انہیں نشان پاکستان نوازنے کی تقریب میں پرنس رحیم آغا خان کے آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ (AKFED) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی ماحولیات اور موسمیاتی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے متعارف کرایا گیا۔
پرنس رحیم آغا خان نے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک میں، متعدد شعبوں، اپنی قیادت کے ذریعے ایک چوتھائی صدی سے بھی زائد عرصہ کےلیے اپنی انتھک کوششیں وقف کی ہیں جن کا مقصد ایشیا اور افریقہ کے وسائل سے محروم خطوں میں لوگوں کےمعیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
غریب اور پسماندہ طبقات کی معاشی، طبی، تعلیمی اور ثقافتی فلاح و بہبود پر اثر انداز ہونے والے اقدامات کو ترقی پذیر اور دور حاضر کی ضروریات کے مطابق بنانے میں، اُن کی ذاتی مصروفیت ایک کثیر نسلی میراث کو برقرار رکھتا ہے، جس کی ابتداپاکستان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ہوئی ہے۔