وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے امریکی نمائندۂ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی جس کے دوران افغان امن عمل پر گفتگو اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار اور قیام امن کی کوششوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ افغان تنازعے کے ممکنہ سیاسی حل پر بھی بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: عبوری ضمانت ختم: نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت آج ہوگی
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک افغانستان میں امن چاہتا ہے جبکہ امن عمل میں حائل مختلف مسائل اور رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہئے تاکہ افغان مسئلے کا سیاسی حل سامنے لایا جاسکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو بیانیہ امن عمل کو نقصان پہنچا رہا ہے، اس کے خلاف عملی اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ پرتشدد افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں میں کمی لانا بے حد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دوست ملک کے طور پر پاکستان افغان عمل میں ہر طرح سے تعاون کے لیے تیار ہے جبکہ ہماری خواہش ہے کہ امریکا اور افغانستان کے مابین قیامِ امن کا معاہدہ نتیجہ خیز ثابت ہو جبکہ افغانستان میں امن ہمارے مفاد میں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل افغان امن عمل کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
زلمے خلیل زاد کی گزشتہ روز افغان حکام سے ملاقات کو نئی سیاسی تبدیلی کے تناظر میں دیکھا گیا کیونکہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔
مزید پڑھیں: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات