لاہور:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 37 ضمنی انتخابات میں سے الیکشن کمیشن اور نیوٹرل کی مخالفت کے باوجود ہم 30 ضمنی الیکشن جیتے، راجن پور الیکشن میں ایجنسیز، انتظامیہ نے ہرانے کیلئے پورا زور لگایا، تمام جماعتوں کے امیدواروں سے محسن لغاری کو زیادہ ووٹ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے کسی جماعت کو وہ عزت نہیں دی جو تحریک انصاف کو ملی۔ وزیر اعظم، وزیر داخلہ نے مجھے پلان کر کے قتل کرنے کی کوشش کی، ایک پلان انسان اور ایک اللہ بناتا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سازش ہو رہی تھی تو سابق آرمی چیف کو سمجھایا تھا کہ اگر عدم استحکام ہوا تو حالات خراب ہوں گے، ان کو کہا یہ لوگ معیشت نہیں سنبھال سکیں گے، شوکت ترین کو بھی جنرل (ر) باجوہ کے پاس بھجوایا تھا۔
سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کارکنان کو مبارکباد دیتا ہوں، جب سے ہماری حکومت سازش کے تحت ہٹائی گئی میں نے بار بار الیکشن کا مطالبہ کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری بات پرعمل کرنے کے بجائے الٹا سختیاں کی گئیں، ایسی سختی تو کسی مارشل لا ادوار میں بھی نہیں دیکھی، انہوں نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا، میرے کارکنوں پر مقدمات درج اور انہیں ہراساں کیا گیا، اب تک میرے خلاف 74 ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں، مقدمات درج کر کے یہ ڈرانا دھمکانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تو ہماری حکومت چلی گئی، ہم ان کی طرح روئے نہیں الیکشن کا مطالبہ کیا، جیسے جیسے معیشت نیچے کی طرف گئی طوطے کی طرح بار بار کہا الیکشن کراؤ، پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز ہماری مقبولیت دیکھ کر ڈر گئے، جب ہماری حکومت گرائی گئی تو لاکھوں لوگ باہر نکل آئے، 90 کی دہائی میں حکومتیں ختم ہونے پر مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا کہ ارشد شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا کبھی نہیں بھولوں گا، اعظم سواتی، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کر کے ویڈیوز بنائی گئیں، انہوں نے گندی ویڈیوز بنائی، اتنا نیچے گرے پاکستان میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا، سوشل میڈیا کے نوجوانوں پر تشدد کیا گیا، ان کی کوشش تھی ظلم اور خوف پھیلا کر کسی طرح تحریک انصاف کو ختم کیا جائے، میرے کارکنوں نے سب کچھ برداشت کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آئین میں واضح ہے اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، ان کے گورنرز، الیکشن کمیشن نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، آخر میں سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ دی، ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ الیکشن ہے، پی ڈی ایم نے وہ کر دیا ہے جو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، انہوں نے اقتدار میں آتے ہی 1100 ارب کے کرپشن کیسز معاف کرا لیے۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم کی اپوزیشن لیڈر سے ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
سابق وزیر اعظم عمران خان کہا کہ جیل بھرو تحریک میں لیڈر شپ اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پشاور میں اتنی عوام باہر نکلی پولیس کسی کو گرفتار نہ کرسکی، تحریک میں کارکنان کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔