وزیر اعظم کا سیلاب متاثرین کو 25، 25 ہزار روپے دینے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بارش کی تباہی اور سیلاب سے متاثر تقریباً 15 لاکھ خاندانوں کو فوری طور پر ریلیف پہنچانے کے لیے ہر متاثرہ گھر کو 25 ہزار روپے امداد دینے فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا اسلام آباد میں سیلاب متاثرین کو امدادی رقم کی فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے کیونکہ ملک کے طول و عرض میں بارشوں نے تباہی مچائی اور سیلاب نے وسیع و عریض علاقوں کو زیر آب کیا، سیکڑوں لوگ اللہ کو پیارے ہوگئے، جن میں بچے اور بچیاں ماؤں کی گود سے اجڑ گئے اور ہزاروں لوگ زخمی ہوئے، مال مویشی اور پورے ملک میں انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی ہوئی، وہاں پر سیکڑوں لوگ اللہ کو پیارے ہوئے اور افواج پاکستان کے افسر اور جوانوں نے بھی خون کا نذرانہ پیش کیا اور 6 افسران بشمول کور کمانڈر کوئٹہ شہید ہوئے، میں خود جگہ جگہ پہنچا اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین جنرل اختر نواز اور صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز اور صحت کے صوبائی محکموں اور متعلقہ اداروں نے مل کر فی الفور ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مجھے بتایا کہ اندرون سندھ میں شدید بارشیں شروع ہو چکی ہیں، اسی طرح وفاقی وزیر مجھے بتا رہے تھے کہ کس طرح موسیٰ خیل میں بارشوں نے تباہی مچائی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایسا وقت ہے کہ پوری قوم کو متحد ہوکر اس کا مقابلہ کرنا ہے، الحمدللہ ہم صوبوں کے ساتھ مل کر اس مشکل گھڑی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

24 اگست سے کراچی میں مون سون کا نیا اسپیل شروع ہوگا، موسمیات

وزیراعظم نے کہا کہ انٹرنیشنل پارٹنرز اور ڈونرز بھی اس کار خیر میں اپنا ہاتھ بٹا رہے ہیں، بارش و سیلاب کے تقریباً 15 لاکھ متاثرہ خاندان ہیں اور اگر اس کو 6 سے ضرب دیں تو یہ تقریباً 90 لاکھ افراد بن جاتے ہیں، ان خاندانوں کو اور ان 90 لاکھ افراد کو فوری طور پر ریلیف پہنچانے کے لیے ہم نے بڑی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ ہر متاثرہ گھر کو 25 ہزار روپے نقد امداد دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا آغاز جھل مگسی سے ہوا ہے، اس میں این ڈی ایم اے لیڈ رول ادا کر رہا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بڑا مستند ادارہ ہے اور محترمہ شازیہ مری اس کی سربراہ ہیں، اس ادارے کے ذریعے 25 ہزار روپے فی خاندان فی الفور ادائیگی شروع ہو چکی ہے جو کہ انتہائی شفاف ہوگی اور بڑی برق رفتاری سے یہ کام اگلے چند دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کے تمام اداروں، وزرا اور سرکاری افسران اور محکموں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نیک کام میں انہوں نے بہت محنت اور جانفشانی سے اس پورے کام کی تفصیل بنائی، اب اس پروگرام پر کام شروع ہو چکا ہے۔

ان کہنا تھا کہ 25 ہزار ضرب 15 لاکھ گھرانے یہ رقم تقریباً 37 ارب روپے بنتی ہے جو وفاقی حکومت، این ڈی ایم اے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ان متاثرہ خاندانوں کو پہنچائی جائے گی، اس کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہوگا جس کے ذریعے مشترکہ سروے کی درخواست کی ہے کہ صوبے اور این ڈی ایم اے مل کر مشترکہ سروے کریں کہ کتنی فصلوں کو نقصان پہنچا، کتنے گھر مکمل تباہ ہوئے اور کتنے گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، اور اسی طرح قومی شاہراہیں یا انفرااسٹرکچر کے نقصانات کا تخمینہ بھی لگا رہے ہیں۔

Related Posts