اینٹی بائیوٹکس لیے بغیر مہلک انفیکشن سے نجات کا طریقہ دریافت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اینٹی بائیوٹکس لیے بغیر مہلک انفیکشن سے نجات کا طریقہ دریافت
اینٹی بائیوٹکس لیے بغیر مہلک انفیکشن سے نجات کا طریقہ دریافت

سائنسدانوں نے اینٹی بائیوٹکس  لیے بغیر مہلک انفیکشن سے نجات کا طریقہ د ریافت کر لیا ہے جس کے تحت بیکٹیریا کو کیتھیٹرز اور سٹینٹس جیسے آلات سے چپکنے سے روکا جاسکے گا۔

تفصیلات کے مطابق کلینک سے مہلک انفیکشن لگنے کا خدشہ ہوتا ہے، پھر بھی ہر سال 17 لاکھ امریکی شہری انفیکشن سے متعلقہ پیچیدگیوں کا شکار اور ان میں سے کم و بیش 1 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹک ٹاک کی دھوم، فیس بک کا جلد ایک اور فیچر کی نقل کرنے کا فیصلہ

ہر سال مہلک انفیکشن سے بچنے کیلئے 30 ارب ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طبی آلات بشمول کیتھیٹرز، دل کے والوز اور پیس میکرز کے استعمال کے نتیجے میں 2 تہائی مہلک انفیکشن جنم لیتے ہیں۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی قیادت میں ایک ٹیم نے منفرد علاج تیار کیا جو طبی آلات کی حفاظت یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے جبکہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر مالی دباؤ بھی کم کرسکتا ہے۔

نئے طریقے کے تحت کسی بھی آلے کی سطح پر زیویٹریونک مواد کی ایک پتلی کوٹنگ کو جمع کرنا اور بالا بنفشی شعاع ریزی کا استعمال کرتے ہوئے تہہ کو مستقل طور پر نیئچے کے سبسٹریٹ سے جوڑنا شامل ہے۔

نتیجے کے طور پر پیدا ہونے والی رکاوٹ جراثیم اور دیگر ممکنہ طور پر خطرناک نامیاتی مواد کو طبی آلات کی سطح پر لگنے اور لوگوں کو متاثر کرنے سے روک لیتی ہے۔ تحقیقی مطالعے کے نتائج گزشتہ ماہ ایڈوانسڈ میٹیریلز جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ نئے طریقے کے تحت خوردبینی جانداروں کی نشوونما میں 80 فیصد سے لے کر 93 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔ ہمارے ابتدائی طبی نتائج ہی شاندار رہے ہیں۔ مختلف مریضوں نے بھی نئے طریقے کی تعریف کی۔ 

Related Posts