صدرِ مملکت نے گلگت بلتستان نگراں حکومت ترمیمی آرڈر پر دستخط کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدرِ مملکت نے گلگت بلتستان نگراں حکومت ترمیمی آرڈر پر دستخط کردئیے
صدرِ مملکت نے گلگت بلتستان نگراں حکومت ترمیمی آرڈر پر دستخط کردئیے

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گلگت بلتستان میں نگران حکومت کے ترمیمی آرڈر پر دستخط کردئیے ہیں جس کے تحت گلگت بلتستان میں نگراں حکومت کی تشکیل کے ساتھ ساتھ الیکشن ایکٹ 2017ء ،میں توسیع کی اجازت دی گئی ہے۔

وفاقی وزارتِ امورِ کشمیر و گلگت بلتستان کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گلگت بلتستان الیکشن اینڈ کیئر ٹیکر امینڈمینٹ آرڈر 2020ء پر دستخط کردئیے ہیں تاکہ علاقے میں صاف و شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن بنایا جاسکے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق صدارتی حکم نامے کے تحت قوانین پر عمل درآمد کیلئے گلگت بلتستان میں ایک نگراں حکومت کا قیام ضروری ہے تاکہ انتخابات کا انعقاد ہوسکے۔ حکم، نامے کو گلگت بلتستان (الیکشن اور نگراں حکومت) ترمیمی آرڈر 2020ء کہا جائے گا۔

صدارتی حکم نامے کے مطابق ایک نئی دفعہ 48 اے تخلیق کی گئی ہے جو آئین میں دفعہ 48 کے بعد لائی جائے گی۔ دفعہ 48 اے کے تحت تمام قواعد و ضوابط جن کا اطلاق پاکستان میں ہوتا ہے، گلگت بلتستان میں بھی نافذ العمل ہوں گے۔

گلگت بلتستان اصلاحات 2019ء کی دفعہ (5)56 کے تحت گلگت بلتستان کے وزیرِ اعلیٰ، قائدِ حزبِ اختلاف برائے گلگت بلتستان اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان کو نگراں حکومت کے وزیرِ اعلیٰ کے نام پر اتفاق کرنا ہوگا۔

حکم نامے کے مطابق اگر کوئی مسئلہ پیش آتا ہے تو صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو اختیار ہوگا کہ مسئلے کے حل کیلئے سرکاری گزٹ میں نوٹیفیکیشن کے ذریعے ایسی شرائط کا نفاذ عمل میں لائیں جن سے وہ مسئلہ ختم ہوجائے۔

صوبہ گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلی 24 جون کو اپنی مدت پوری کرے گی جس کے بعد نگراں حکومت کا کام شروع ہوجائے گا۔ نگراں حکومت صوبے میں 2 ماہ کے اندر اندر صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کی ذمہ دار ہوگی جبکہ خصوصی حالات کے تحت 2 ماہ کے عرصے میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ 

Related Posts