جب تک کشمیر جیسے اہم مسائل حل نہیں ہوتے خطے میں مشکلات رہیں گی، ڈاکٹر عارف علوی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

President-Arif-Alvi-1
جب تک کشمیر جیسے اہم مسائل حل نہیں ہوتے خطے میں مشکلات رہیں گی، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جب تک کشمیر جیسے اہم مسائل حل نہیں ہوتے خطے میں مشکلات رہیں گی،قوام عالم کو اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے اجتماعی مفاد کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئیں۔

جنوبی ایشیاء مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیاء میں امن و ترقی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ اچھے ہمسائے ایک نعمت ہوتے ہیں اور امن وسلامتی کا انحصار اچھے تعلقات پر ہوتا ہے۔ بچوں کے ذہنوں میں امن اور محبت کا فروغ ضروری ہے۔بچے نفرت اور تعصب سے پاک ماحول میں پرورش پائیں گے تو اس سے ان میں امن، دوستی اور محبت کا جذبہ پیداہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان کے 35 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اور اسی طرح آج شام میں بھی 35 لاکھ سے زائد پناہ گزین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے اجتماعی مفاد کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئیں۔ انسانی نسل کو کئی مسائل درپیش ہیںتاہم بعض اقوام پھر بھی صرف اپنے مفاد میں سوچ رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اکثر کثیر القومی کمپنیاں ملکوں سے بھی زیادہ طاقتور بن چکی ہیں اور وہ بعض معاملات کو ہائی جیک بھی کر لیتی ہیں۔ گلوبل وارمنگ جیسے مسائل کا بھی ہمیں سامنا ہے، اس طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیگ آف نیشن کے بعداقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا، دنیا میں بعض اقوام اپنے مفادات کے لئے جو کچھ کررہی ہیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں بہت تباہی ہوئی اور ناگا ساکی اور ہروشیما میں ایٹم بم استعمال کئے گئے۔

ترقی یافتہ اور غریب ممالک میں زندگی کی الگ الگ اقدار ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے مجموعی مفادات کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں موجود ہیں۔

دنیاکی عدم توجہی کی وجہ سے کشمیری عوام انسانی بحران کاشکار ہیں اور اس کی بجائے اقتصادی مفادات کو تحفظ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کشمیر جیسے اہم مسائل حل نہیں ہوتے خطے میں مشکلات رہیں گی تاہم پاکستان چیلنجوں کے باوجود علاقے میں امن برقراررکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہم نے کامیابی کے ساتھ دہشت گردی پر قابو پایا ہے اور اس کو ختم کرنے میں 30 سال کا عرصہ صرف ہوا ہے۔ان کاکہناتھا کہ باکو میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر بات کی تھی۔

Related Posts