اسلام آباد:صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی قابض فوج کی طرف سے بلا اشتعال اور بلا جواز فائرنگ اور اس کے نتیجہ میں ایک خاتون کی شہادت اور ایک بچی کے زخمی ہونے اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
منگل کے روز ایک بیان میں ضلع کوٹلی کے جند روٹ کے سرحدی گاؤں رد کھیتر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 26 سالہ یاسمین بی بی کی شہادت اور کھوئی رٹہ سیکٹر کے گاؤں چنیوٹ بہادر کی رہائشی نو سالہ بچی ادیبہ ظہیر کے زخمی ہونے کے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت ایک عرصہ سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا اور بھارت کے ان بزدلانہ حرکتوں کا واحد مقصد مقبوضہ میں انسانیت کے خلاف جرائم پر پردہ ڈالنا اور وہاں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ پانچ روز میں چودہ کشمیریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کو کرونا کی وبا سے بچانے کے بجائے اُن کی نسل کشی میں مصروف ہے جس کا اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ کرونا وبا پھوٹنے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بے یاد و مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں مقبوضہ ریاست میں کرونا وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور خود ڈاکٹر کمیونٹی بھی نا کافی حفاظتی ساز و سامان کے باعث عوام کے علاج و معالجہ میں مستعدی نہیں دیکھا رہی ہے۔
جس سے کشمیریوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں بند ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی اور بلا جواز نظر بندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ان سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں کیونکہ جیلوں میں صحت و صفائی کی نا کافی سہولتوں کے باعث ان قیدیوں کی جانوں کو شدید خطرات ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن سمیت تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ضروری ہے کیونکہ جب تک کرونا وائرس کی ویکسین دریافت نہیں ہو جاتی اُس وقت تک احتیاط ہی اس بیماری سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔ آزاد کشمیر خاص طور پر میرپور کے عوام کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس وقت ہم کوررونا وائرس سے جنگ لڑ رہے ہیں۔میں کل میر پور دورے پر گیا تھا جہاں کمشنر میرپورڈویژن نے ایک تفصیلی بریفینگ دی۔
الحمد اللہ میر پور میں حالات بہتر ہیں۔زیر علاج کرونا کیسسز میں کمی آ رہی ہے۔ میں نے اس موقع پر انتظامیہ، پولیس، فوج، ڈاکٹرز، علماء کرام اور مخیر حضرات کی مشترکہ کوششو ں کو سراہا جن کی انتھک کوششوں کی وجہ سے ایک طرف ہم نے وبا ء سے ہمت اور حکمت سے مقابلہ کیا اور دوسری طرف خوراک کا بحران پیدا نہیں ہونے دیا۔
خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مستحقین کو راشن بروقت پہنچایا گیا۔ آزاد کشمیر میں اب تک صورتحال مجموعی طور پر قابو میں ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سمارٹ اور جزوی لاک ڈاون کا مطلب لاک ڈوان کا خاتمہ نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہم نے احتیاطی تدابیر ترک کر دیں تو جولائی تک پاکستان اور آزاد کشمیر میں 2لاکھ اموات ہو سکتی ہیں۔ بیماری کے علاج کے لئے موثر دوا یا ویکسین کے تجربات ہو رہے ہیں لیکن اس وباء سے بچنے اور لڑنے کے بہترین طریقے یہی ہیں کہ ہم صفائی ستھرائی، پاکیزگی اور طہارت کا خاص خیال رکھیں۔
صدر سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ غیر ضروری میل جول سے پرہیز کریں۔ سماجی فاصلہ قائم کریں۔ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔ احتیاط سے آپ اپنی جان بھی بچاتے ہیں اور دوسروں کے لیے بھی خطرات پیدا نہیں کرتے۔ انشاء اللہ ان تدابیر سے ہم اس وباء کو پھیلنے سے روک سکیں گے۔