صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے سونے کی کھربوں روپے مالیت کی غیر قانونی تجارت پر ایف بی آر کی طرف سے دی گئی درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹیکس محتسب کی سفارشات کو درست قرار دیا ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے سفارشات پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نظر ثانی کے لیے درخواست دی تھی جسے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خارج کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے طیاروں میں مفت سفر کرنے والے افراد کے نام سامنے آگئے
ایف بی آر کے دائر کردہ ریفرنس پر فیصلہ دیتے ہوئے صدرِ مملکت نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب پر سوموٹو اختیارات کے غلط استعمال کا الزام درست نہیں ہے جبکہ سفارشات کا مقصد ٹیکس چوری روکنا ہے۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ نظام کی بہتری کے لیے وفاقی محتسب کی سفارشات قابلِ تحسین ہیں جبکہ نظر ثانی درخواست کی بجائے فیڈرل بورڈ کو چاہئے کہ سفارشات کا نفاذ عمل میں لائے۔
وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق سکھیرا نے سفارش کی تھی کہ تمام ایسے ادارے اور درآمد کنندگان (ایکسپورٹرز) کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا جائے جو امپورٹ کم ایکسپورٹ کی سہولت کا غلط استعمال کرتے ہیں، جسے صدر نے درست قرار دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پی ایس او کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو گیا، ادارے کی وصولیاں 308 ارب روپے تک پہنچ گئیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی پی ایس او کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق مختلف ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل کے 308 ارب روپے کے نادہندہ ہیں۔پاور کمپنیوں نے بجلی کی پیداوار کے لئے پی ایس او سے 212 ارب روپے کی پیٹرولیم مصنوعات تو خریدیں مگر ادائیگیاں نہیں کیں۔
مزید پڑھیں: پی ایس او کی مالی مشکلات میں اضافہ، وصولیاں 308 ارب روپے تک پہنچ گئیں