صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بلوچ طلبا سے ملاقات کا عدالتی حکم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بلوچ طلبا سے ملاقات کا عدالتی حکم
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بلوچ طلبا سے ملاقات کا عدالتی حکم

اسلام آباد: عدالت نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بلوچ طلبا سے ملاقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلوچ طلبا کے تمام تحفظات دور کیے جانے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلبا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں صدر مملکت کے سیکرٹری کو آئندہ سماعت پر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا جبکہ سیکرٹری داخلہ کو بھی بلوچ طلبہ سے ملاقات کا حکم جاری کیا۔

ہائیکورٹ نے حکم میں کہا کہ سیکرٹری داخلہ بلوچ طلبا کا تحفظ یقینی بنائیں اور بلوچ طلبا کا اپنے صوبے میں جانے پر ہراسگی یا اغوا کا خدشہ دور کریں، چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ بلوچ طلبہ کی صدر پاکستان سے ملاقات کرائیں اور جو طالبعلم لاپتہ ہوا تھا وہ اتنا عرصہ کہاں رہا ؟ ایک دن بھی کوئی بچہ غائب کیوں ہو، جو بلوچ طلبا کے ساتھ ہو رہا ہے اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال جو بھی ہو اس سے فرق نہیں پڑتا، یہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے اور اسے ہلکا لیا جاتا ہے، وزیر داخلہ بلوچ طلبہ سے کہتے ہیں میں ایک دن کا مہمان ہوں، یہ کس طرح کا رویہ ہے؟ اس طرح تو ملک نہیں چل سکتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے طلبا اس عدالت کے پسندیدہ طلبا ہیں اور بلوچ طلبا کے تمام تحفظات دور کیے جانے چاہئیں لیکن نہیں ہو رہے،طلبا کو اپنے صوبے میں جانے پر کوئی خوف کیوں ہو ؟ اور یہ عدالت صدر پاکستان سے امید رکھتی ہے کہ وہ بچوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ اپوزیشن کی پی ٹی آئی کو اہم پیشکش

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صدر اسلام آباد کی تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کریں کہ بچوں کی نسلی پروفائلنگ نہ ہو۔

مزید برآں قائد اعظم یونیورسٹی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قائداعظم یونیورسٹی نے کمیٹی بنائی ہے اور وہ کام کر رہی ہے، جس پروفیسر کے بارے میں طلبہ کے تحفظات ہیں ان سے بھی جواب مانگا ہے،

Related Posts