صدر عارف علوی نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے جبکہ جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے اوپر عائد الزامات کو مسترد کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ کے جج جسٹس سیّد مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنا استعفیٰ صدرِ مملکت کو ارسال کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے لیے ان حالات میں بطور جج کام جاری رکھنا ناممکن ہے۔ آج سے اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODU0ODEsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTQ4MSAtINiz2b7YsduM2YUg2qnZiNix2bkg2qnbkiDYrNisINis2LPZudizINmF2LjYp9uB2LEg2YbZgtmI24wg2Lnbgdiv25Ig2LPbkiDZhdiz2KrYudmB24wiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MTg1NDgyLCJpbWFnZV91cmwiOiJodHRwczovL21tbmV3cy50di91cmR1L3dwLWNvbnRlbnQvdXBsb2Fkcy8yMDI0LzAxL0p1c3RpY2UtTWF6YWhpci0zMDB4MjUwLmpwZyIsInRpdGxlIjoi2LPZvtix24zZhSDaqdmI2LHZuSDaqduSINis2Kwg2KzYs9m52LMg2YXYuNin24HYsSDZhtmC2YjbjCDYuduB2K/bkiDYs9uSINmF2LPYqti52YHbjCIsInN1bW1hcnkiOiLYs9m+2LHbjNmFINqp2YjYsdm5INqp25Ig2KzYrCDYrNiz2bnYsyDZhdi42KfbgdixINmG2YLZiNuMINin2b7ZhtuSINi524HYr9uSINiz25Ig2YXYs9iq2LnZgduMINuB2Yjar9im25Ig24HbjNq6INis2KjaqduBINin2YYg2qnbkiDYrtmE2KfZgSDYs9m+2LHbjNmFINis2YjaiNuM2LTZhCDaqdmI2YbYs9mEINmF24zauiDYsduM2YHYsdmG2LMg2qnbjCDYs9mF2KfYudiqINis2KfYsduMINuB25LblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]

مستعفی جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے صدرِ مملکت کو ارسال کیے گئے خط میں کہا کہ پہلے لاہور ہائیکورٹ اور اب سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تعیناتی اور خدمات انجام دینا میرے لیے اعزاز کی بات رہی ہے۔ یہ عوامی معلومات اور ریکارڈ کا معاملہ ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے استعفے میں تحریر کیا کہ ڈیو پراسیس کی سوچ بھی ایسے فیصلے پر مجبور کرتی ہے، اس لیے میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کرچکی ہے۔

آئینی درخواست کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی خصوصی بینچ نے کی جس میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی شامل تھے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کے شوکاز نوٹسز بھی چیلنج کیے تھے۔

Related Posts