امریکی ریپبلکن سینیٹر مائیک لی نے اعلان کیا ہے کہ ریپبلکن ارکان نے امریکہ کو اقوام متحدہ سے نکالنے اور اس کی فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا ہے۔
مائیک لی نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اس منصوبے میں اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے امریکہ کے مکمل انخلا، اس کی فنڈنگ روکنے، اقوام متحدہ کے ساتھ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی تجویز ہے جو اسے نیویارک میں سرکاری ہیڈکوارٹر رکھنے کا حق دیتا ہے۔ اس میں امریکہ میں اقوام متحدہ کے ملازمین کے لیے سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی بھی تجویز ہے۔
فاکس نیوز نے اطلاع دی ہے کہ ریپبلکن نمائندے چپ رائے آج جمعہ کو ایوان نمائندگان میں اسی طرح کا ایک پروجیکٹ پیش کرنے والے ہیں۔ اقوام متحدہ اور اس سے منسلک ادارے امریکیوں کے مفادات کی خدمت نہیں کرتے۔
امریکی چینل کے مطابق امریکہ اقوام متحدہ کے فنانسرز کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکہ نے 2022 میں اقوام متحدہ کو تقریباً 18 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی ہے جو بین الاقوامی ادارے کے کل بجٹ کے ایک تہائی کے برابر ہے۔
اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں شرکت نہیں کرے گا۔ یہ بل ملک کی ایگزیکٹو اتھارٹی کو سینیٹ کی منظوری کے بغیر اقوام متحدہ یا اس سے منسلک تنظیموں میں رکنیت دوبارہ شروع کرنے کے کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے سے روکتا ہے۔