پاکستان میں کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد کرپشن کا پیسہ کیش کی صورت جمع کرنے والے کرپٹ عناصر میں کھلبلی مچ گئی ہے، نئے آنے والے نوٹوں کے حوالے سے تصاویر بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے رواں سال کے آخر تک ملک میں موجودہ کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے بارے میں گزشتہ دنوں سینیٹ کمیٹی کو بتایا تھا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ اسٹیٹ بینک تمام نوٹ تبدیل کرنے جارہا ہے اور سال 2024کے آخر تک ملک میں کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ پاکستان میں پلاسٹک کرنسی کے بارے میں کچھ شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کیونکہ جسے ہم پلاسٹک کرنسی کہتے ہیں صارفین اس کو ڈیبٹ کارڈ وغیرہ کو سمجھتے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میں پولیمر کرنسی کے نئے نوٹ لانے کی تیاری ہورہی ہے ، انہوں نے بتایا تھا کہ جعلی نوٹ کی روک تھام کے لیے بہت سے ایڈوانس فیچرز آچکے ہیں ۔ اس سال کے آخر تک نئے نوٹ لانے کا عمل مکمل کریں گے۔
واضح رہے کہ کرنسی نوٹ کی تبدیلی سے پہلے سے مارکیٹ میں موجود کرنسی نوٹ متروک ہوجائیں گے اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے نوٹوں کی تبدیلی کے اعلان کے بعد کرپشن کا پیسہ کیش کی صورت جمع کرنے والے کرپٹ عناصر میں کھلبلی مچ گئی ہے۔کرپشن اور لوٹ مار کا پیسہ جمع کرنے والوں نے اپنے خزانوں سے نوٹ نکالنا شروع کردیئے ہیں ۔
دوسری جانب ملک میں نئے آنے والے کرنسی نوٹوں کے حوالے سے تصاویر بھی سوشل میڈیا پر زیرگردش ہیں تاہم انٹرنیٹ پر موجود نوٹوں کے حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ نئے نوٹوں کیلئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس سے مدد لینے کا بھی امکان ہے۔