بریلی: بھارت کی ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کی رہنما پراچی سادھوی نے کہا ہے کہ اگر بھارت سے مسلمانوں کے دینی مدارس ختم ہو گئے تو امن اور ہم آہنگی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وی ایچ پی رہنما پراچی سادھوی نے بھارت کے شہر بریلی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندو صرف پیسہ کمانے کی سوچتے ہیں جبکہ ایک مخصوص فرقہ ملک پر حکمرانی کی سوچتا ہے۔
وہیل چیئر پر بیٹھنے والی بھکارن کئی عمارتوں کی مالک نکلی
گفتگو کے دوران پراچی سادھوی نے کہا کہ اس فرقے کا ایجنڈہ ہزاروں سال سے ملک پر حکومت کرنے کا ہے۔ یہ لوگ کرتے کیا ہیں؟ قومی شاہراہ پر پنکچر شاپ چلاتے ہیں۔ شہر کی کسی گلی میں پنکچر شاپ کیوں نہیں ہوتی؟
وی ایچ پی رہنما پراچی سادھوی نے کہا کہ لو جہاد مدرسوں سے شروع ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لو جہاد میں اضافہ ہورہا ہے۔ بھارت میں جس دن دینی مدرسے ختم ہوجائیں گے، لو جہاد ختم ہوجائے گا۔
پراچی سادھوی نے کہا کہ لو جہاد ختم ہونے پر نہ صرف بھارت بلکہ ساری دنیا میں امن اور ہم آہنگی ہوگی۔ بھارتی حکومت اور بی جے پی رہنما لو جہاد کی اصطلاح کو نہیں مانتے۔ 2024ء میں نریندر مودی وزیر اعظم بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو یو پی کا وزیر اعلیٰ بننے کا خواب چھوڑ دیں۔ وہ نہ تو وزیر اعلیٰ بنیں گے، نہ وزیر اعظم۔ اتراکھنڈ میں کوئی مسجد مسمار نہیں کی گئی۔ وہ غیر قانونی مقبرہ تھا جسے مسمار کیا گیا۔