پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج ملک کو کئی چیلنجز اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے، پیپلز پارٹی ملک کے جوہری اور میزائل پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی۔
وہ گڑھی خدا بخش میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے شہید ہوئیں۔ انہوں نے کبھی کسی آمر یا دہشت گرد کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی تھی کہ بے نظیر بھٹو کی غیر موجودگی میں صوبوں کی آواز دبائی جا سکتی ہے۔ ان کے قاتلوں کا خیال تھا کہ ان کی شہادت کے بعد پاکستان میں سیاسی کٹھ پتلیوں کا راج ہوگا۔ ہم عوام کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
مسلح افواج کا 9 مئی کے تشدد پر موقف واضح ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی صرف بہانہ ہیں، اصل میں پاکستان کے دشمن ملک کے میزائل پروگرام کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی کو مشورہ دیا کہ وہ ان لوگوں کی مذمت کریں جو پاکستان کے جوہری پروگرام کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ قوم کو متحد ہو کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی سیاسی جماعت اکیلے اندرونی اور بیرونی مسائل کا سامنا نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے قیام کے وقت یہ طے پایا تھا کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ مشترکہ طور پر بنایا جائے گا۔ مرکزی حکومت کو یکطرفہ فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جدوجہد عوام کے حقوق کے لیے تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بے نظیر بھٹو کی برطرفی کے بعد سیاسی کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم منتخب ہیں یا فارم 47 کا حصہ ہیں”، کٹھ پتلیاں صرف اسلام آباد میں کرسیوں پر بیٹھنے کی شوقین ہیں۔
بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے کے وقت کرسیوں اور وزارتوں کا کوئی شوق نہیں تھا۔