پی پی پی کی وزیرِ اعلیٰ سندھ تبدیل کرنے کی تیاریاں، ناصر شاہ مضبوط امیدوار قرار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی پی پی کی وزیرِ اعلیٰ سندھ تبدیل کرنے کی تیاریاں، ناصر شاہ مضبوط امیدوار قرار
پی پی پی کی وزیرِ اعلیٰ سندھ تبدیل کرنے کی تیاریاں، ناصر شاہ مضبوط امیدوار قرار

کراچی:  پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت وزیرِ اعلیٰ سندھ کو تبدیل کرنے کیلئے تیار ہے جس کیلئے ناصر حسین شاہ کو مضبوط امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا سندھ اسمبلی میں استعفیٰ منظور کروا کر وزیر اعلیٰ سندھ تبدیل کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قیادت نے وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے ناصر حسین شاہ ، فریال تالپوراور آغا سراج درانی کے ناموں پر غور شروع کردیا تاہم زیادہ امکان ناصر حسین شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنائے جانے کا ہے۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سعید غنی کا نام بھی زیر بحث ہے، تاہم اب تک کسی بھی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا نہ اعلیٰ قیادت نے اس کی منظوری دی ہے۔ زیر گردش افواہوں کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گرفتاری سے بچنا چاہتے ہیں۔ 

 ایک مقدمے میں توہین عدالت کی کاروائی اور گرفتاری سے بچنے کیلئے مراد علی شاہ استعفیٰ اپنی قیادت کو دے کر بیرون ملک چلے گئے ہیں ، جبکہ مراد علی شاہ کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ اپنے بیٹے سے ملنے نجی دورے پر امریکہ روانہ ہو ئے تھے۔

تاہم پی پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ سید مراد علی شاہ کی جگہ اب کسی اور کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سید مراد علی شاہ نے واضح طور پر قیادت کو بتا دیا تھا کہ میں جیل نہیں جانا چا ہتا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت کو بتایا کہ میں بیرون ملک جا رہا ہوں اور میرا استعفیٰ سندھ اسمبلی کی رکنیت سے علیحدگی کے لیے پارٹی قیادت جب چاہے استعمال کر سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ کی جگہ نئے وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے ناموں پر غور بھی شروع ہو گیا ہے  جبکہ پی ڈی ایم کے فیصلوں کے تحت اگر سندھ اسمبلی تحلیل کرانے کی نوبت آئی تو آئینی اعتبار سے اسمبلی کو تحلیل کرنا بھی وزیراعلیٰ کا اختیار ہے۔

سیّد مراد علی شاہ کی غیر موجودگی میں اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی ، پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کی موجودگی ضروری ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں میں بہتر تعلقات کی بنیاد پر ناصر حسین شاہ کے نام پر آئندہ وزئر اعلیٰ سندھ کے لیے اتفاق ممکن ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:  بڑا جھٹکا، وزیرِ اعلیٰ سندھ کا تحریری استعفیٰ پارٹی قیادت کو ارسال

Related Posts