کراچی:پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے اراکین اسمبلی و پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ سندھ حکومت کی جانب سے بنائی گئی اورنج لائن کوریڈور کے مختلف مقامات کے نامکمل منصوبے کا دورہ کیا،اس دوران انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپریل میں مراد علی شاہ نے 14 اگست 2020 کو اورنج لائن کے افتتاح کرنے کا کہا تھا اب یہاں کس کا افتتاح کریں گے۔
میں نے اپنی تنظیم کے ساتھیوں کو کہا تھا کہ 14 اگست کو افتتاح ہورہا ہے پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دورہ کرنے کاارادہ کیا، یہاں تو صرف یوٹرن بنا ہے جو2 ارب تیس کروڑ میں تیار ہورہا ہے۔
9۔3 کلومیٹر اورنج لائن منصوبے کا 2016میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے افتتاح کیا تھا اور کراچی والوں کو ماموں بنایا گیا، سندھ حکومت نے 12 سالوں میں 12 بسیں بھی کراچی کو نہیں دی۔
سندھ حکومت کی کارکردگی زیرو ہے۔ مراد علی شاہ ہیلی کاپٹر سے نیچے اتر کر دیکھیں کراچی کو کچرا کنڈی بنا دیا گیا ہے۔اورنگی ٹاؤن میں چار چار فٹ پانی جارہا ہے تھا عمران خان نے نوٹس لیا اور تین نالے صاف کرنے کا ایف ڈبلیو او کو کہا پانچ دنوں میں گجر نالا، کورنگی نالا، مواچھ گوٹھ نالا صاف کر دیا گیا۔
پیپلزپارٹی نے اربوں روپے نالوں کی صفائی کے نام پر ہڑپ کئے ہیں۔ سندھ حکومت نے کراچی کی ٹرانسپورٹ کو تباہ کر دیا۔ پیپلزپارٹی کے پاس ایک ہی لائن ہے جو جعلی اکاؤنٹ کی لائن ہے ساری لائن کرپشن کی نذر ہوگئی ہیں۔
پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ کی عوام کے ساتھ ظلم کیا ہے سندھ کے بڑے شہر کراچی کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کوئی بھی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا، عوام کا جینا عذاب بنا دیا گیا ہے۔