پیپلز پارٹی ملیر سے جیتتی آرہی جبکہ ملیر کا حال تھرسے بھی برا ہے، حلیم عادل شیخ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی ملیر سے جیتتی آرہی جبکہ ملیر کا حال تھرسے بھی برا ہے، حلیم عادل شیخ
پیپلز پارٹی ملیر سے جیتتی آرہی جبکہ ملیر کا حال تھرسے بھی برا ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی: قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی گلشن عمیر سوسائٹی میں پریس کانفرنس پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان، اراکین قومی اسمبلی عالمگیر خان،صائمہ ندیم، پی ایس 88 کے امیدوار جانشیر جونیجو و دیگر بھی شریک تھے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا 1971 سے پیپلز پارٹی ملیر سے جیتتی آرہی ہے لیکن کراچی کا حصہ ہوتے ہوئے آج ملیر کا حال تھرپارکر سے بھی برا ہے۔ نہ پانی ہے نہ اسپتال ہے نہ اچھے اسکول ہیں ملیر کے نوجوانوں کو موجودہ حکمرانوں نے منشیات فروشی پر لگا دیا ہے۔

ملیر پر راؤ انوار کی حکومت رہی ریتی بجری چوری کر کے فروخت کرتے رہے۔ مارچ کے بعد سندھ میں بڑی تبدیلی آرہی ہے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو خواب میں چھیچھڑے نظر آرہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا تھا سندھ سے دس سینیٹ کی سیٹیں نکالیں گے۔

وزیر اعلیٰ کا بیان سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف ہے۔ سپریم کورٹ اس اعترافی بیان پر ان کے خلاف کارروائی کرے۔ پچھلے سینیٹ انتخابات میں سندھ کی عوام کا پیسا لٹایا گیا۔

پی پی نے کی پی کے میں نوٹوں کی گڈیوں سے ووٹ خریدے تھے۔ ہم چاہتے تھے کہ انتخابات اوپن رائے شماری پر کئے جاتے پ پ نے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔ سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے وزیر اعلیٰ کے اس بیان پر الیکشن کمیشن کو لکھوں گا۔

سندھ کی غریب عوام کا پیسہ یہ لوگ سینیٹ انتخابات پر لگانا چاہتے ہیں الحمد اللہ ہمارے اراکین اور اتحادی سب متحد ہیں جس پارٹی کا سینیٹر بنے گا ووٹ بھی اسی پارٹی سے لے گا۔ پ پ کی ہارس ٹریڈنگ نہیں چلے گی۔

سندھ میں پ پ کی کرپٹ حکومت کا خاتمہ کرکے عوام کو سرپرائز دیں گے۔ ہم سینیٹ الیکشن پر سرپرائز نہیں دیں گے جو ہمارے اراکین ہے اپنے منتخب کروائیں گے۔

پی ٹی آئی پی ایس 88 کے امیدوار جانشیر جونیجو نے کہا حلقہ میں پیپلزپارٹی سرکاری مشینری استعمال کر رہی ہے لیکن عوام ان کا ساتھ نہیں دے گی۔ پی ایس 88 کی سیٹ پ پ نے زیادہ مارجن سے نہیں جیتا تھا اس وقت اس حلقہ میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے۔

ہمارا فتح کا پرچم ابھی سے لہرانا شروع ہوگیا ہے۔ پیپلزپارٹی سے عوام بیزار ہوچکی ہے ملیر کو کھنڈر بنا دیا ہے کوئی کام نہیں کروایا ہے۔ ہم میں میدان میں آئے ہیں۔ مدینہ کالونی سے پیپلزپارٹی کی لیڈ تھی لیکن ابھی ساری عوام ہمارے ساتھ ہے۔

ارب اور رورل سائڈ سے ہم پیپلزپارٹی کو سرپرائز دیں گے۔ بڑی مارجن سے یہ سیٹ جیتیں گے۔ پیپلزپارٹی والوں نے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔

پی ایس 88 کی عوام کو پینے کا پانی تک دستیاب نہیں ہے۔ 16 فروری کو پی ایس 88 سے پیپلزپارٹی کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔ سندھ میں جعلی ڈومیسائل پر سینیٹر لائے جارہے ہیں۔

Related Posts