کراچی:ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا ہے اور تمام ترقیاتی کام میعاری ہیں۔
کورنگی کوسٹ گارڈ چورنگی پر پیپلز اسکوائر کی طرزِ تعمیر پر پارک کا معائنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پارک سندھ حکومت اور Karachi Naibhourhood Program کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ ضلع کورنگی اور ضلع ملیر کا سنگم ہے ماضی میں اس علاقے کو نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کورنگی اور ضلع ملیر میں لاکھوں کی آبادی ہے۔ ملاح چورنگی سے سمندر تک چار کلومیٹر سڑک تعمیر کی گئی ہے مزید برآں نکاسی آب کا کام بھی مکمل کیا گیا جس کے بعد ابراہیم حیدری تک یہ سڑک ایک خوبصورت منظر پیش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاح چورنگی کی از سر نو تزئین وآرائش کی گئی ہے جس مپر لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ بھی بنائی گئی ہے۔ یہاں بسنے والے 6 لاکھ افراد کو بہتر ماحول میں سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وعدہ اعلانات کی شکل میں نہیں بلکہ ان پر عمل کر کے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سات سو ملین روپے اس منصوبے پر خرچ ہوئے اور اس کی راہ میں انے والی تجاوزات کو ختم کیا گیا۔ ترجمان سندھ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اب ان چیزوں کا خیال رکھنا ہم سب کی مشترکہ زمہ داری ہے کہ یہاں کچرا نہیں پھینکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورنگی و ملیر کے عوام سے کیا گیا وعدہ مکمل ہورہا ہے اب آئندہ چند روز میں اس منصوبہ کا افتتاح ہوگا اس کے علاہ ابراہیم حیدری سمیت اطراف کی سڑکیں ازسرنو تعمیر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے وعدے بہت کئیے مگر کام پیپلزپارٹی نے کیا اب کراچی بھر میں ترقیاتی کاموں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ملیر ایکسپریس وے کا وعدہ کیا تھا اس پر کام شروع ہوچکا ہے اور آئندہ چند روز میں بلاول بھٹو اس کا افتتاح کریں گے۔
بیرسٹر مرتضی وہاب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر کے ساتھ ان تمام لوگوں نے بے وفائی کی ہے جنہوں نے حکومت بنانے کے لئے ووٹ تو کراچی سے لئے مگر نوٹ خرچ نہیں کیے۔
بے وفائی نام نہاد کراچی کے ٹھیکیداروں نے کی ہے۔امید ہے کراچی والے ان کاموں کو یاد رکھیں گے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت کو وفاقی حکومت سے پیسے نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ سنا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے ایم این ایز کو پیسے ملے ہیں مگر یہ پیسے کہاں لگے ہیں۔
162 ارب روپے اور اب 11 سو ارب روپے کا وعدہ کیا گیا مگر وہ پیسے کہاں گئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں خوف کی سیاست ختم ہوچکی ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے تو سراسر غلط ہے۔ جو سرکاری افسران تجاوزات ختم کررہے ہیں دھمکی کے بجائے ان کی مدد کرنی چاہیے۔