جرمن ریسرچ سینٹر فار جیوسائنسز کے مطابق ہفتہ کے روز جاپان کے شمالی جزیرے ہوکائیدو میں ریکٹر اسکیل پر 6.1 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کا مرکز ہوکائیدو کے مشرقی ساحل کے قریب تھا تاہم خوش قسمتی سے کسی قسم کے سونامی کا الرٹ جاری نہیں کیا گیا اور تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کئی علاقوں میں شدید نوعیت کے تھے مگر اب تک کسی شخص کے زخمی ہونے یا املاک کو نقصان پہنچنے کی اطلاع نہیں ملی۔
اس واقعے نے جاپان میں ایک بار پھر زلزلیاتی خطرات سے متعلق خدشات کو بڑھا دیا ہے، جہاں ماہرین پہلے ہی نانکائی ٹرف کے قریب ایک بڑے زلزلے کے امکانات سے خبردار کر چکے ہیں جو ممکنہ طور پر تباہ کن نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔
جاپان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں زلزلے سب سے زیادہ آتے ہیں کیونکہ یہ علاقہ پیسیفک رنگ آف فائر پر واقع ہے، جہاں مختلف ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں۔ ان قدرتی ساختی حالات کی وجہ سے یہاں اکثر شدید اور تباہ کن زلزلے آتے ہیں۔
ماضی میں جاپان نے متعدد بڑے زلزلے برداشت کیے ہیں جن میں عمارتوں، انفراسٹرکچر کو نقصان اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع شامل رہا ہے۔