ملک میں مہنگائی کی شرح میں بدترین اضافے کا امکان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں بدترین اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے جمعے سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح 15 فیصد سے بڑھنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزر ونگ (ای اے ڈبلیو) نے جون اور آؤٹ لک کے لیے اپنی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہا کہ مالی سال 2022 میں 5.97 فیصد کی نمو حاصل ہونے کے باوجود، ملکی اور بین الاقوامی خطرات سے منسلک بنیادی معاشی عدم توازن، ترقی کے منظر نامے کو مبہم بنا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ جاری، کراچی سراپا احتجاج، کے الیکٹرک آفس پر پتھراؤ

وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزر ونگ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سپلائی کی رکاوٹوں اور بین الاقوامی اجناس کی بلند قیمتوں کے پیش نظر اسٹیٹ بینک کی ڈیمانڈ مینجمنٹ پالیسی کامیاب ہونے کا امکان نہیں اور اس سے آمدنی کی سطح میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں معاشی نمو کو وسیع تر معاشی عدم توازن کی وجہ سے چیلنجنگ صورتحال کا سامنا ہے حالانکہ اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، جو ابتدائی تین سہ ماہیوں کے دوران زیادہ رہا، اس مالی سال کے آخر اور اس کے بعد کم ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کو ملکی توانائی کی مصنوعات تک منتقل کرنے میں تاخیر سے مہنگائی میں اضافہ متوقع ہے حالانکہ بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں میں کمی اور استحکام کے بعد افراط زر کا دباؤ کم ہو سکتا ہے، آگے بڑھتے ہوئے امکان ہے کہ پاکستان کی ترقی کے امکانات تسلی بخش رہیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ملک میں ایسے اقدامات کرنے چاہئیں، جن کا مقصد پاکستان کی ممکنہ پیداوار کی نمو کو تقویت دینا ہے، ان اقدامات میں سرمایہ کاری کا مفید ماحول پیدا کرنا، اعتماد کو فروغ دینا اور اعلیٰ ترقی کی صلاحیت کے حامل امید افزا اقتصادی اقدامات کے لیے محرک شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں مناسب ڈیٹا مینجمنٹ پالیسیوں سے کرنٹ اکاؤنٹ کے توازن کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

مزید برآں اجناس کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ اضافہ، خاص طور پر توانائی اور خوراک کی قیمتیں بھی مقامی قیمتوں پر اثر انداز ہوں گی اور یہ کہ اس منظر نامے کے پیشِ نظر جون میں سالانہ اعتبار سے مہنگائی بلند ہونے اور 14.5 سے 15.5 فیصد تک پہنچنے کاامکان ہے۔

Related Posts