پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے میں مثبت پیشرفت، بعض معاملات پر اتفاق

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
آئی ایم ایف کا تکنیکی سطح کے مذاکرات میں ڈومور کا مطالبہ
آئی ایم ایف کا تکنیکی سطح کے مذاکرات میں ڈومور کا مطالبہ

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدے میں مثبت پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف نے بعض معاملات میں اتفاق کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کئی معاملات پر رضامندی اور اتفاقِ رائے کا اظہار سامنے آیا ہے۔ بعض میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف بلوچستان میں ٹیوب ویلز سبسڈی اور توانائی کیلئے کسان پیکیج پر رضامند ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:

رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں 2.82 فیصد اضافہ ہوا

عالمی مالیاتی فنڈ نے آزاد کشمیر سبسڈی برقرار رکھنے پر بھی آمادگی ظاہر کردی۔ حکومت برآمد کنندگان کو دی گئی سبسڈی ختم کردے گی۔ محصولات کے شارٹ فال پر اتفاقِ رائے نہیں ہوسکا، جو آئی ایم ایف کے مطابق 840ارب تک جا پہنچا ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کے مؤقف کے مطابق شارٹ فال 400 سے 450 ارب تک رہنے کی توقع ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق محصولات کے شارٹ فال کیلئے اقدامات بھی تجویز کیے گئے۔ ترقیاتی بجٹ اور دیگر اخراجات میں کٹوتی کا خدشہ ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جی ایس ٹی 17 سے 18 فیصد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ فلڈ لیوی اور بینکوں کے منافع پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے پر بھی گفتگو ہوچکی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے میں مثبت پیشرفت خوش آئند ہے۔ تمام تر معاملات 9 مئی تک طے کیے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف 7 فروری سے میڈیم ٹرم بجٹری فریم ورک پر بات چیت کا آغاز کرے گا جس کیلئے پاکستان کی معاشی ٹیم تیار ہے۔

 

Related Posts