مقبول امریکی لکھاری اور نسل پرستی کے خلاف آواز اٹھانے والے انسانی حقوق کارکن شان کنگ کا پیر کے روز سے انسٹا گرام کا اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔ وہ کچھ دنوں سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف پوسٹیں کر رہے تھے۔
نسل پرستی کے خلاف شان کنگ امریکہ سے باہر بھی خوب شہرت رکھتے ہیں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ان کے چھ ملین سے زیادہ فالوورز تھے لیکن اس کے باوجو انسٹا گرام انتظامیہ نے انہیں فلسطینیوں کے حق میں بات کرنے پر اپنے ہاں سے چپ کرا دیا ہے۔ وہ فلسطینیوں کے انسانی حقوق اور ان کے وقار کی بات کر رہے تھے۔
شان کنگ نے اس حوالے سے اپنی ایک ولاگ میں کہا کہ میں نے انسانی اقدار کے ساتھ دھوکہ کرنے سے انکار کیا اور اصولوں کے ساتھ کھڑا رہا ہوں۔ اب بھی کھڑا ہوں، میں نہیں چاہتا تھا غزہ اور مغربی کنارے میں نسل کشی کی جائے۔
اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ میں اب بھی کہتا ہو ں کہ آپ کبھی بھی نسل کشی کے خلاف الفاظ کو روک نہیں سکتے اور جرائم کے خلاف آواز کو دبا نہیں سکتے۔ ان کی اس طرح کی انسانیت اور انسانی اقدار کے حق میں پوسٹس ان کے اکاؤنٹ کی بندش کا باعث بن گئی ہیں۔
میٹا جو کہ انسٹا گرام کا مالک ادارہ ہے وہ واٹس ایپ کو بھی دیکھتا ہے۔ فیس بک کو بھی کچھ مہینوں سے دنیا بھر سے لوگوں کی فلسطینیوں کے حق کی گئی پوسٹیں ہٹانے اور اکاونٹ بند کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میٹا کی طرف سے ابھی اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔