غریب ممالک کورونا ویکسین جنوری کے آخر میں وصول کرنا شروع کردیں گے، ڈبلیو ایچ او

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غریب ممالک کورونا ویکسین جنوری کے آخر میں وصول کرنا شروع کردیں گے، ڈبلیو ایچ او
غریب ممالک کورونا ویکسین جنوری کے آخر میں وصول کرنا شروع کردیں گے، ڈبلیو ایچ او

واشنگٹن:امریکا، کینیڈا، یورپی یونین کے ممالک اور برطانیہ سمیت متعدد امیر ممالک میں بڑے پیمانے پر کرونا ویکسینیشن مہمات کے آغاز کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ غریب ترین ممالک جنوری کے آخر اور فروری کے وسط کے درمیان کرونا ویکسین وصول کرنا شروع کر دیں گے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ویکسینیشن آفیسر کیٹ اوبرائن نے کہا کہ کوواکس پروگرام نے دو بلین ویکسین کی خریداری کے معاہدے کیے ہیں جس کی پہلی خوراک آنے والے ہفتوں میں پہنچنا شروع ہو جائے گی۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ اتحاد برائے ویکسین کے تعاون سے شروع کردہ بین الاقوامی کوواکس پروگرام کا مقصد کوویڈ 19کے خلاف ویکسین تک مناسب رسائی کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے سال کے آخر تک تمام شریک ممالک میں 20 فی صد آبادی کو حفاظتی ویکسین لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ کم آمدنی والے افریقی ممالک کب تک ویکسین سے فائدہ اٹھا سکیں گے؟

او برائن نے انٹرنیٹ پر عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام ایک مباحثے کے دوران کہا کہ کوواکس پروگرام دو ارب سے زائد خوراکیں فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلد ویکسین کی فراہمی شروع کردیں گے۔

ممکنہ طور پر جنوری کے آخر میں یا یقینی طور پر فروری کے ابتدائی ایام میں غریب ممالک کو ویکسین کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔31 دسمبر کو عالمی ادارہ صحت نے فائزر / بائینٹیک ویکسین کے لیے کوویڈ 19 کے آغاز کے بعد پہلی ہنگامی منظوری دی۔

جس کے بعد اس طرح یہ ویکسین جلدی سے استعمال کرنے کے خواہاں ممالک کے لیے دستیاب ہو چکی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس تنظیم نے تصدیق کی تھی کہا کہ اب تک کرنا کی 63 اقسام کی ویکسینیں تیاری کے مراحل میں ہیں۔

ان میں سے 21 جامع آزمائش کے آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ لیبارٹریوں میں مزید 172 ویکسینوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔

Related Posts