سیاسی اختلافات کا مطلب یہ نہیں کہ سرکاری وعوامی املاک پر حملے کیے جائیں، خواجہ آصف

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاسی اختلافات ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سرکاری و عوامی املاک پر حملے کیے جائیں۔

عالمی نشریاتی ادارے ’’الجزیرہ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی بحران ضرور ہے لیکن بہت جلد اس پر قابو پا لیا جائے گا جبکہ شہروں میں امن بحال ہو چکا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو راولپنڈی، میانوالی اور لاہور میں پرتشدد واقعات کے دوران پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں نے عسکری تنصیبات پر حملے کیے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں اس سے پہلے بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ہیں اور میں بھی گرفتار ہوا تھا، میرا لیڈر اور میری سیاسی پارٹی کے کئی لوگ گرفتار ہوئے تھے لیکن ہم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی، ہم نے گرفتاریوں پر کبھی عسکری و سول تنصیبات پر حملے نہیں کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

خواجہ سرا خود کو مرد یا عورت نہیں کہلواسکتے، وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ عسکری و سول تنصیبات پر حملے کرنے والے ملک دشمن ہیں، ہمارے سیاسی اختلافات ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سرکاری و عوامی املاک پر حملے کیے جائیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عسکری تنصیبات سمیت عوامی و سرکاری املاک پر حملے کیے اور ایسا عمل پاکستان کے خلاف جنگ کے مترادف ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے عسکری تنصیبات، ملٹری بیسز اور عسکری شخصیات کی رہائش گاہوں پر حملے کیے، ان کے ٹرائل آئین میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق ملٹری کورٹس کے تحت ہوں گے۔ ہم نئی عدالتیں اور نئے قوانین نہیں بنا رہے کیونکہ پہلے سے قوانین موجود ہیں، ایسے ملزمان کے پاس ہائی کورٹس اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل کا حق ہوگا۔

Related Posts