کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا
کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا

کوئٹہ میں حفاظتی کٹس کی عدم دستیابی پر احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا جس پر ڈاکٹروں نے ہسپتالوں میں کام سے انکار کردیا ہے۔

کورونا وائرس بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت ملک کے تمام شہروں میں پھیل رہا ہے جس کے علاج کے لیے ڈاکٹرز ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وائرس کے علاج کے دوران ہمیں حفاظتی کٹس مہیا کی جائیں۔

ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز نے احتجاج کیلئے مارچ کیا اور سول ہسپتال کوئٹہ سے وزیرِ اعلیٰ سیکرٹریٹ پہنچ گئے جہاں پولیس نے انہیں روک لیا۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان تکرار جلد ہی پرتشدد صورت اختیار کر گئی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج، مارپیٹ اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا۔

اب تک درجنوں ڈاکٹرز کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس کے دوران صدر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا کہ اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہم ہار جائیں گے۔ ہم نے ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر کو بند کردیا ہے۔

صدر ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ ڈاکٹرز اور ان کے اہلِ خانہ اپنی زندگیاں داؤ پر لگا کر عوام کی حفاظت کرتے ہیں جبکہ حکومت ہمیں حفاظتی سامان سےمحروم رکھے ہوئے ہے۔

ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ تقریباً 100 کے قریب جن ڈاکٹرز کو حکومت نے گرفتار کیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں رہا کیا جائے۔ ہم ڈاکٹرز ہیں لیکن ہم پر دہشت گرد سمجھتے ہوئے حملہ کیا گیا۔ ہم کام بند کر رہے ہیں۔ 

Related Posts