کراچی میں اغوا برائے تاوان میں ملوث اے وی ایل سی اہلکاروں سمیت 5افراد گرفتار، مغوی بازیاب

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Police officers among five held for kidnapping in Karachi
PHOTO: ONLINE

کراچی: پولیس نے ایک شہری کو بازیاب کروا کر اغوا برائے تاوان میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کر لیا، جن میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس نے کراچی کے علاقے اجمیر نگری میں اے وی ایل سی دفتر پر چھاپہ مارا اور تاوان کی غرض سے اغوا کیے گئے شہری علی کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔ اس کارروائی میں چار پولیس اہلکار اور ایک عام شہری کو گرفتار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق گرفتار افراد میں اے وی ایل سی اجمیر نگری کے ڈی آئی او، ایک کانسٹیبل، ایک سویلین اور اے وی ایل سی سچل کے دو کانسٹیبل شامل ہیں۔

مغوی شہری علی کو ملیر سے اغوا کیا گیا تھا اور پولیس اسٹیشن کی چھت پر تین دن تک قید رکھا گیا۔ ملزمان نے علی کے اہل خانہ سے پانچ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔

ابتدائی طور پر مغوی کے اہل خانہ کو نیو کراچی سمیت مختلف مقامات پر بلایا گیا تاہم بعد میں تاوان کی ادائیگی کے لیے انہیں اجمیر نگری پولیس اسٹیشن آنے کو کہا گیا۔ پولیس نے خفیہ اطلاع پر فوری کارروائی کی، موقع پر پہنچی اور مغوی کو بازیاب کرایا۔

اس سے قبل 24 مئی 2025 کو ایک تاجر کے اغوا برائے تاوان کے معاملے میں جمشید کوارٹرز تھانے کے ایس ایچ او اشرف جوگی کو اے آئی جی کراچی کی جانب سے معطل کر دیا گیا تھا۔

29 اپریل کو پولیس نے ایک تاجر کو حراست میں لیا، اور بعد ازاں غیر قانونی حراست اور تاوان کے الزامات سامنے آئے۔

تحقیقات کے بعد ایس ایس پی ایسٹ کو سابق ایس ایچ او کے خلاف انکوائری سونپی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے تاجر سے ضبط کیے گئے 18 موبائل فونز کی چوری کی شکایت پر بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

تاجر کی مدعیت میں اے ایس آئی رضوان، کانسٹیبل عمر شیخ اور دیگر کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی حراست کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق معطل ایس ایچ او نے نہ صرف کمزور ایف آئی آر تیار کی بلکہ دفعہ 154 کے تحت تاجر کا ابتدائی بیان بھی تبدیل کیا۔

Related Posts