واہ کینٹ میں پولیس افسر کی منہ بولی بیٹی سے زیادتی، مقدمہ درج، ملزم کا تبادلہ کردیاگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واہ کینٹ میں پولیس افسر کی منہ بولی بیٹی سے زیادتی، مقدمہ درج، ملزم کا تبادلہ کردیاگیا

واہ کینٹ میں ایک پولیس افسر نے اپنی ہی منہ بولی بیٹی سے جنسی زیادتی کی جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ، تاہم ملزم کے خلاف کارروائی کی بجائے تبادلہ کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا کے تھانہ واہ کینٹ کی حدود میں واقع لالہ زار کے علاقے میں قانون کے رکھوالے نے سائلہ عاصمہ بی بی کو منہ بولی بیٹی بنا کر اس کی عزت تار تار کر دی۔متاثرہ خاتون ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

متاثرہ خاتون عاصمہ نے کہا کہ میں بستی لالہ زار کی رہائشی ہوں۔ میں نے گھریلو جھگڑے پر تھانہ واہ کینٹ میں درخواست دی تھی تھی جس کا تفتیشی اے ایس آئی تسکین شاہ مقرر ہوا جس نے مجھے کہا کہ آپ میری بیٹی ہیں میں آپ کا معاملہ جلد حل کر دوں گا۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کے دوران عاصمہ نے کہا کہ تسکین شاہ مجھے مختلف اوقات میں تھانے بلاتا رہا۔ایک بار اس نے کہا کہ تم مجھے بہت اچھی لگتی ہو۔میں پولیس والا ہوں اگر تم نے میرے ساتھ ناجائز مراسم نہ رکھے تو میں تمہیں مختلف جعلی جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دوں گا۔

گفتگو کے دوران عاصمہ نے کہا کہ میں ڈر گئی۔ایک روز اس نے مجھے کیس کے متعلق بھابڑا واہ کینٹ آفس بلایا اور اسلحے کے زور پر مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور میری لاعلمی میں اس نے میری برہنہ ویڈیو اور تصاویر بھی بنالی اور مجھے بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔

خاتون عاصمہ نے کہا کہ اے ایس آئی مسلسل میرے ساتھ زنا کرتا رہا۔ میں نے اس کے ظلم و ستم سے تنگ آکر اس کے خلاف چوکی نمبر 3 واہ کینٹ میں درخواست دی جو سب انسپکٹر سعید کیانی کو مارک کی گئی۔اے ایس آئی نے سب انسپکٹر کو جعلی نکاح نامہ پیش کردیا۔ 

بعد ازاں عاصمہ کوتھانے سے معلوم ہوا کہ اس کا جعلی نکاح نامہ تیار ہوکر سب انسپکٹر کو پیش کر دیا گیا ہے۔ بااثر تسکین شاہ کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔خاتون نے  علاقہ مجسٹریٹ تھانہ واہ کینٹ سے رجوع کیاجس کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔

تاحال ملزم تسکین شاہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوسکی۔ عاصمہ کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی کو جان بوجھ کر گرفتار نہیں کیا گیا جس کا تبادلہ فتح جنگ کردیا گیا۔ مجھے تسکین شاہ اور اس کے حواری سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ خاتون نے حکامِ بالا سے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی۔ 

Related Posts