پشاور: خیبر پختونخوا پولیس نے پشاور میں شادی کے بہانے لڑکی کو اغواء کرنے کے الزام میں ایک خواجہ سرا کو گرفتار کر لیا ہے۔
ملزم افتخار نے سوشل میڈیا پر ایک مدرسے کی طالبہ سے دوستی کی اور اسے شادی کا وعدہ کرکے اپنے گھر بلایا۔
پولیس کے مطابق خواجہ سرا، جو پیشے سے نرس ہے، نے اکتوبر میں لڑکی کو اغواء کیا۔ پولیس نے شکایت ملنے پر لڑکی کو بازیاب کرایا اور اس کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے مدرسے بھیج دیا گیا جبکہ ملزم کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب تورغر ضلع کے علاقے ٹلی سیداں میں چار دن پہلے لاپتہ ہونے والے ایک طالب علم کی لاش ملی ہے۔ نویں جماعت کا طالب علم محمد کامران اسکول سے واپس آتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کی لاش ایک ویران جگہ سے ملی اور اسے تحصیل اسپتال اوگی منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔
ابتدائی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ کامران، جو ایک پولیس افسر کا بیٹا تھا، کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا اور لاش کے قریب ایک رسی بھی ملی ہے۔