کراچی:کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کے کورونا سے متعلق فیصلوں کی سب سے پہلے حمایت کی کیونکہ بحیثیت ڈاکٹر میں سمجھتا ہوں کے لاک ڈاؤن ہی کورونا سے بچاؤ کا حل ہے، تاہم اس لاک ڈاؤن کی آڑ میں بالخصوص سندھ پولیس جس طرح سے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔
جگہ جگہ سے لوگوں و فیمیلیز کی جانب سے پولیس کے مجرمانہ رویوں کی ڈھیروں شکایات موصول ہورہی ہیں, جبکہ ایسی بھی اطلاعات ہیں حکومتی سطح پر فیکٹریز و سپر اسٹورز کو کھولنے کے لیے بھاری رشوت طلب کی جارہی ہیں, ہم بھی اس کی تحقیقات کررہے ہیں اور اگر ایسا ہوا تو اپنی آواز ہر صورت بلند کریں گے۔
لاک ڈاؤن کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ہم ایسے مسئلے پر سیاست کو حرام سمجھتے ہیں. انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اگر یہ وباء 2021 تک پہنچ گئی تو دنیا بھر میں ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا, یہ موقع ایک قوم بن کر اس مسئلے کے حل کرنے کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کمیٹی 23 کی جانب سے مساجد و امام بارگاہوں کو فراہم کئے جانے والے ڈس انفیکشن واک تھرو گیٹس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن و رکن رابطہ کمیٹی سید امین الحق, چئیرمین بلدیہ وسطی محمد ریحان ہاشمی, سی او سی کے انچارج فرقان اطیب, رکن سندھ اسمبلی سید عباس جعفری, یوسی 23 کے چئیرمین شہزور ابراہیم و دیگر بلدیاتی نمائندگان و علاقاء ذمہ داران بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے خدمت میں سیاست کی لیکن ایم کیو ایم نے سیاست میں خدمت کی،اپنے لوگوں کا خیال رکھنے کے لئے ایم کیو ایم پاکستان کافی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چئیرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی اور انکی بلدیاتی ٹیم کی عوام دوستانہ انقلابی اقدامات کی تعریف کی اور انھیں زبردست شاباشی دی. رکن رابطہ کمیٹی و وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ عوام کی فلاح بہبود کے لئے کام کیا ہے۔
میرے لئے وفاقی وزیر سے زیادہ ایم کیو ایم پاکستان کا نمائندہ کہلوایا جانا زیادہ فخر کی بات ہے, کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے بلدیہ وسطی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیہ وسطی نے جو حفاظتی گیٹس بنوائے ہیں ان کی لاگت 35سے 40ہزار ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے بنوائے گئے فی سینی ٹائیزر گیٹس کی لاگت 4سے 5لاکھ روپے دکھائی جارہی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات میں بھاری رقم استعمال ہورہی ہے۔ قبل ازیں چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یونین کمیٹی 23 نارتھ ناظم آباد کی جانب سے نمازیوں کی حفاظت کے حوالے سے مساجد و امام بارگاہوں میں 10 ڈس انفیکشن واک تھرو گیٹس کی فراہم کیے جارہے ہیں جو مساجد و امام بارگاہوں میں آنے والے نمازیوں کو کسی حد تک کورونا وائرس سے ممکنہ بچاؤ میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔
ہم اپنی مدد آپ کے تحت کورونا وائرس کے خلاف نبرد آزما ہیں, آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم نے سندھ حکومت کی جانب سے قائم کردہ کورونا فنڈ میں اپنی تنخواہوں سے بھاری رقم جمع کروائیں تاہم آزمائش کی اس گھٹری میں سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی اداروں کو کسی بھی مد میں کوئی فنڈ، مشینری یا دیگر وسائل فراہم نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ وسطی کا ریسکیو عملہ بلا تعطل ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں جراثیم کش ادویات کے کاموں میں مصروف ہے۔