وزیراعظم کے ریلیف اقدامات

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملک میں مہنگائی میں کمی کیلئے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرنے کے ساتھ قیمتوں کو آئندہ بجٹ تک منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم کاپیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں کمی کا فیصلہ مقبول اقدام ہوسکتا ہے لیکن یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے ساتھ مشکلا ت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

مالیاتی ادارہ ایک چیلنجنگ عالمی صورتحال کے تناظر میں وزیر اعظم کے امدادی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے جبکہ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حکومت قیمتیں کم کرنے میں کامیاب ہوجائیگی کیونکہ حکومت کے پاس اب کافی رقم ہے۔

رواں مالی سال کے دوران حکومت بجلی پر 200 ارب روپے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 160 ارب روپے کی براہ راست سبسڈی فراہم کرے گی تاہم یہاں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ آئی ایم ایف نئے امدادی اقدامات کا کیا جواب دے گا جو حالیہ بیل آؤٹ پروگرام سے متصادم معلوم ہوتا ہے۔

موجودہ سیاسی منظر نامے کے درمیان حکومت یقینی طور پر دباؤ برداشت کا شکار ہے، وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے خطرے کا سامنا ہے اور وہ ناراض اتحادیوں اور پارٹی ممبران سے ملاقاتیں کرکے تحفظات دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اپوزیشن جماعتیں بھی خراب معاشی صورتحال کو جواز بناکرمارچ کر رہی ہیں۔ موجودہ صورتحال کے تحت فوری طور پر وزیر اعظم کی طرف سے ایسے اقدامات کا اعلان کرنا ایک جرات مندانہ اقدام کہا جاسکتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک اس وقت شدید مشکلات سےدوچار ہے اور معاشی مشکلات کے دوران سخت اقدامات کی ضرورت بڑھ چکی ہے۔

وزیراعظم نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بھی اعلان کیا ہے اور تاجروں کو صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔ اگرچہ یہ درست ہے کہ طرح کی اسکیمیں کالے دھن کو سفید کرنے اور بدعنوانی کو سپورٹ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں لیکن وزیر اعظم یقیناً معاشرے کے مختلف طبقات کو معاشی دھارے میں لانے کیلئے کوشاں ہیں اسی لئے انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس میں چھوٹ، گریجویٹ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ اور کم آمدنی والے گروپوں کے لیے نقد وظیفے میں اضافہ کیا ہے۔

حکومت کو کورونا وائرس کی وجہ سے ابتر معاشی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے معاشی استحکام سے ترقی کی طرف توجہ دینے کیلئے اقتصادی ٹیم کوبھی تبدیل کیا گیا۔

موجودہ حالات میں وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی کی قیمتوں میں کمی، معاشی ترغیبات اور ٹیکس چھوٹ جیسے اقدامات سے ایک مشکل قدم اٹھایا ہے تاہم اگر حکومت حالات سے نمٹنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو ممکن ہے کہ پی ٹی آئی کی آئندہ الیکشن میں کامیابی کی راہ ہموار ہوجائے۔

Related Posts