لاہور واقعے پر کمیشن بنا کرحقائق عوام کے سامنے لائے جائیں،شاہد خاقان عباسی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM, ministers do not care about collapsing economy: Shahid Khaqan

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کو ٹی ایل پی سے مذاکرات ہی کرنے تھے تو پھر تحریک لبیک کو کالعدم قرار کیوں دیاگیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خان عباسی کا کہنا تھا کہ لاہور واقعے کے حقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے، کسی حکومتی وزیر نے اس حوالے سےبیان نہیں دیا۔ وزیر اعظم نے بھی لاہور واقعے پر کوئی بات نہیں کی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پارلیمان کو آج پھر ایوان میں بلایا گیا ہے، وزیر اعظم میں ہمت تھی تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ چل رہی تھی کہ یکایک اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ایک دم قومی اسمبلی کی دو دن کی چھٹی کر دی گئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اگر ٹروتھ کمیشن بنا دے تو حقائق آپ کے سامنے آجائیں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مظاہرین کہہ رہے ہیں سفیر کو نکالنے کا وعدہ کیا گیا تھا، یہ کس نے کیا ؟ وزیر اعظم کا بیان قومی اسمبلی میں ہونا چاہیے تھا، ناموس رسالت ﷺ پر کوئی دو رائے نہیں پائی جاتی۔

مسلم لیگ  (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہر سڑک پر کنٹینر لگے ہوئے ہیں۔ دارالحکومت میں کنٹینر رکھنے کا مقصد کیا ہے؟ حکومتی لوگ آخر کس بات پر خوفزدہ ہیں۔فیض آباد دھرنے کے حقائق تلخ ہیں ماضی سے سبق لینا چاہئیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت ہر پاکستانی سوال کر رہا ہے کہ ملک میں انتشار کیوں ہے۔ جس کی ذمہ داری ہے وہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی تقریر ایک حواس باختہ شخص کی تقریر تھی، رانا ثناء اللہ

Related Posts