علمائے کرام نوجوانوں کو پیغمبر اسلامﷺ کی تعلیمات سے روشناس کرائیں، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علمائے کرام نوجوانوں کو پیغمبر اسلامﷺ کی تعلیمات سے روشناس کرائیں، وزیر اعظم
علمائے کرام نوجوانوں کو پیغمبر اسلامﷺ کی تعلیمات سے روشناس کرائیں، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز مسلم اسکالرز پر زور دیا کہ وہ مسلمان نوجوانوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی اور تعلیمات سے روشناس کرانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل ہو۔

وزیر اعظم عالمی مسلم اسکالرز کے ساتھ ایک آن لائن مکالمے میں خطاب کر رہے تھے، جس کا اہتمام نیشنل رحمت للعالمین اتھارٹی نے ”ریاست مدینہ، اسلام، معاشرہ اور اخلاقی احیاء“ کے موضوع پر کیا تھا۔

اس پروگرام میں مسلم دنیا کے ممتاز علماء کرام نے شرکت کی جس کا مقصد نوجوان نسل کو سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ اللہ وآلہ وسلم کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کئی قومیں اپنے معاشروں میں طاقتور اور کمزور طبقات کے درمیان تفریق کی وجہ سے تباہ ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی اور قانون کی حکمرانی ایک مہذب معاشرے کی پہچان ہے۔ ”صرف وہ ممالک جہاں قانون کی حکمرانی قائم ہو وہ زندہ رہ سکتے ہیں اور پھل پھول سکتے ہیں۔”

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کو عظیم قوم بنانے کے لیے معاشرے کی اخلاقیات کو بلند کیا۔ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی کے نفاذ پر زور دیا”، انہوں نے مزید کہا کہ صرف وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جن میں بلا تفریق قانون کی حکمرانی ہو۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جو لوگ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات اور نقش قدم پر چلیں گے وہ فلاح پائیں گے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رحمتہ اللعالمین ہیں۔

ممتاز مسلم اسکالرز نے وزیراعظم کے خیالات کی تائید کی:

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم اسکالرز نے معاشرے میں بنیادی اخلاقی اقدار کو فروغ دینے پر زور دیا جیسا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیان فرمایا ہے۔

شیخ عبداللہ بن بیاہ، ڈاکٹر ٹموتھی ونٹر/عبدالحکیم مراد، ڈاکٹر سید حسین نصر، ڈاکٹر ریسیپ سینٹرک، ڈاکٹر عثمان بکر اور ڈاکٹر چندر مظفر سمیت ممتاز علماء نے سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مختلف پہلوؤں اور ان کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں اور معاشرے کو درپیش عصری چیلنجوں کے حوالے سے ضرورت ہے۔

گفتگو کے دوران علمائے کرام نے وزیر اعظم عمران خان کے اس مشاہدے کی تائید کی کہ کوئی معاشرہ قانون کی حکمرانی اور انصاف کے بغیر ترقی اور خوشحالی حاصل نہیں کر سکتا، وہ بنیادی اصول جن پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اصحاب نے سختی سے عمل کیا تھا۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں اسلامک اسٹڈیز کے یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سید حسین نصر نے وزیراعظم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی صدی میں امت مسلمہ کو کچھ تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کی جائے کیونکہ اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بڑے معنی ہیں اور ریاست مدینہ کا نمونہ مسلم معاشرے کے احیاء کے لیے اہم ہے۔

مزید پڑھیں: نئے سال 2022کے آغاز پر ہمیں تلخیاں کم کرنے کی ضرورت ہے، فواد چوہدری

ڈاکٹر نصر نے کہا کہ اسلام نے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے وہ پیغام پھیلایا جس نے مضبوط دل والے عربوں کو بدل دیا۔

Related Posts