وزیر اعظم کی دوست ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں، دوطرفہ تعاون پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سمرقند: وزیر اعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے ازبکستان آئے ہوئے دوست ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں دوطرفہ تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری پر اتفاق کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف گزشتہ روز شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے ازبکستان پہنچے اور کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان کے صدور سے ملاقاتیں کیں۔ ایران اور بیلاروس کے صدور سے بھی ملاقات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

کورین کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، احسن اقبال

ازبک صدر سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹرانس افغان ریلوے کی بر وقت تکمیل کیلئے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کو وسط ایشیائی ممالک سے جوڑ دیں گے۔ وزیر اعظم نے حضرت خضر کمپلیکس کا دورہ بھی کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میں نے سمر قند میں طویل اور تعمیری دن گزارا۔ دوست ممالک کے سرابراہان سے ملاقاتوں میں پاکستان سے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔ہم نے دوست ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے ممالک میں چین، ترکیہ، ازبکستان، کرغزستان، روس اور بھارت بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ شنگھائی تنظیم کے مشترکہ ترقیاتی ایجنڈے میں خوراک اور توانائی کی قلت حقیقی چیلنجز ہیں۔ 

 

Related Posts