اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے تمام ذمہ داران کو ایک ہفتے کے اندر گرفتار کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیر اعظم نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی، جس میں وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران مشتاق سکھیرا کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جس کا مقصد دسمبر 2024 میں یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی کے حادثے کے پس منظر میں انسانی اسمگلنگ کے مسائل کا جائزہ لینا تھا۔
وزیر اعظم نے مشتاق سکھیرا کی جامع رپورٹ مرتب کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی۔
کراچی میں سڑکیں بند، شہری رات کو بھی خوار، عوام کونسے راستے اختیار کریں؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو سہولت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
وزیر اعظم نے بیرون ملک جانے والوں کے لیے ویزا چیک اور دیگر قوانین کو مزید سخت اور مؤثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان انسانی اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید برآں وزیر اعظم نے انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو ملک میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف کیے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جبکہ انہیں دسمبر 2024 میں یونان کے قریب پیش آنے والے کشتی حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت اور ان کی میتوں کی وطن واپسی کے حوالے سے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، خصوصی معاون طارق فاطمی اور متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔