وزیراعظم کا ملک میں ہائیڈروپاور منصوبوں کے قیام میں پیش رفت پر اظہار اطمینان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran-Khan-Chairs-Meeting
وزیراعظم کا ملک میں ہائیڈروپاور منصوبوں کے قیام میں پیش رفت پر اظہار اطمینان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں ہائیڈروپاور منصوبوں کے قیام میں پیش رفت پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور سستی بجلی کا حصول حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدرات ملک میں اہم ہائیڈروپاور منصوبوں کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ۔اجلاس میں وزیر برائے آبی وسائل محمد فیصل واؤڈا، سیکرٹری آبی وسائل محمد اشرف، چیئرمین واپڈا لیفٹنٹ جنرل(ر) مزمل حسین و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزیرِ اعظم کو مہمند ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، تربیلا فور(توسیع) اور دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت اور ان سے متعلقہ معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر 2019کے وسط میں شروع کی گئی جو 2024تک مکمل کر لی جائیگی، اس منصوبے سے 12لاکھ ایکٹر فیٹ پانی ذخیرہ کرنے جبکہ 800میگا واٹ توانائی پیدا کی جا سکے گی۔

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فیزون 2020میں شروع کیا جائے گا جو کہ 2024تک مکمل کر لیا جائیگا۔ اس منصوبے سے 2360میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ اسی طرح داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا فیز ٹو 2025سے شروع ہوکر 2027تک مکمل جبکہ اس سے 2160میگا واٹ بجلی میسر آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی دوسری قسط کی مد میں 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز مل گئے

دیامیر بھاشا ڈیم 2020سے شروع ہو گا اور یہ منصوبہ 2027تک مکمل کیا جائیگا، اس منصوبے سے 8.1ملین ایکٹر فیٹ پانی ذخیرہ جبکہ 4500میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ان منصوبوں سے 9620میگا واٹ توانائی کی اضافی صلاحیت میسر آئے گی جبکہ پانی کے وسائل کو ذخیرہ کرنے کی 11.3ملین ایکٹر فیٹ صلاحیت میں اضافہ ہوگا، ان منصوبوں کی بدولت 23ارب سے زائد کی رقم سماجی ترقی کے لئے خرچ ہوگی جس کے نتیجے میں تئیس ہزار نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

تربیلا فور توسیعی منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے اس منصوبے کو کامیاب ترین منصوبہ قرار دیا گیا ہے جو کہ بر وقت اور کم لاگت میں مکمل کیا گیا ہے۔ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے حوالے سے چئیرمین واپڈا نے بتایا کہ اس منصوبے کے لئے زمین کی دستیابی کا مسئلہ حل کیا جا چکا ہے۔

چیئرمین واپڈا لیفٹنٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے نیلم جہلم پائیڈروپاور پراجیکٹ کے بارے میں بتایا کہ اپنی تکمیل کے بعد یہ منصوبہ اپریل 2018سے کام کر رہا ہے جو کہ اب تک 6.2ارب یونٹس پیدا کر چکا ہے۔

اس منصوبے کی بدولت اب تک 54ارب روپے مالیت کی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی ہے۔ وزیرِ اعظم کو دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کی بدولت 6.4ملین ایکٹر فیٹ لائیو سٹوریج کی صلاحیت میسر آئے گی اور اس سے سالانہ 18.1ارب یونٹس کی قابل تجدید توانائی کا حصول میسر آئے گا۔

وزیرِ اعظم نے ملک میں ہائیڈروپاور منصوبوں کے قیام میں پیش رفت پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور سستی بجلی کا حصول حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی جیسے بیش قیمت وسائل کا موثر استعمال زراعت اور ملکی معیشت کی ترقی کے لئے کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سستی بجلی کے حصول سے نہ صرف توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا بلکہ اس سستی بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعت کو بھی فروغ ملے گا جس کی بدولت ملکی پیداوار کی بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت ان منصوبوں پر بلا تعطل عمل کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکنہ معاونت فراہم کی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ ملکی معیشت کی ترقی میں ہائیڈرو پاور منصوبوں کے اہم کردار کے پیش نظر ان منصوبوں سے متعلق مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

Related Posts