اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے تعمیرات کے شعبے کے فروغ کے لئے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیرات کے شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے ، تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے معاشی عمل تیز ہوگا اور نوجوانوں اور ہنر مندوں کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیرات کے شعبے کے فروغ،نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت ملک بھر میں گھروں کی تعمیر خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو اپنی ذاتی چھت کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی منصوبے میں اب تک کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی ، چیئرمین ایف بی آر، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان، صوبائی حکومتوں کے متعلقہ سینئر افسران و دیگر شریک ہوئے ۔
چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے کے فروغ اور نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کو عملی جامہ پہنانے میں اب تک ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ تعمیرات کے شعبے کے فروغ کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ تعمیراتی مرحلے پر لاگو کیے جانے والے سیلز ٹیکس کو ختم کر دیا جائیگا اس سلسلے میں صوبہ پنجاب، خیبر پختونخوا اوربلوچستان میں اس فیصلے کے اطلاق کی منظوری دی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ تعمیر شدہ گھر کی فروخت کے مرحلے پر فکس ٹیکس کے نفاذ پر تمام صوبائی حکومتوں میں اتفاق ہو چکا ہے،نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت بننے والے گھراس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیے جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی شرح کم کرنے کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ای-اسٹام پیپرز کا بھی اجراء کیا جا رہا ہے جس سے تعمیرات کے شعبے سے منسلک افراد کو آسانی میسر آئے گی۔ تعمیرات کے شعبے میں ایز آف ڈوئنگ بزنس (کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنے) کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ تمام صوبائی حکومتوں کی جانب سے آن لائن ڈیجیٹل پورٹل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور اس کے اجراء کے سلسلے میں بھی خاطر خواہ پیش رفت کی جا چکی ہے۔
اس اقدام سے تعمیرات سے متعلقہ تمام سرکاری محکموں کو منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ کاروباری برادری کواجازت ناموں و دیگر ضروریات پورا کرنے کے حوالے سے مختلف دفاتر کے چکر لگانے کی زحمت سے بچایا جا سکے۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ تمام صوبائی حکومتوں کی جانب سے تعمیرات کے شعبے سے متعلقہ اجازت ناموں اور این او سیز کو ممکنہ حد تک کم کیا جا رہا ہے تاکہ تعمیرات کے شعبے سے وابستہ عمل کو آسان ترین بنایا جا سکے۔
چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے بتایا کہ تمام صوبائی حکومتوں کو درخواست کی گئی ہے کہ وہ کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر اور ایسی سوسائٹیز کے لئے موجود صوبائی زمینوں کی نشاندہی کریں تاکہ اس زمینوں پر ہاؤسنگ منصوبوں کا جلد از جلد آغاز کیا جا سکے۔
بڑے شہروں میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے ہوا بازی ڈویڑن سے این او سی لینے کی شرط کے خاتمے کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد میں ہونے والی پیش رفت سے بھی وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیجیٹل پاکستان کے ذریعے عالمی سطح پر جدت کی طرف جائیں گے،،وزیراعظم