وزیر اعظم کی اہل افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کی اہل افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت
وزیر اعظم کی اہل افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز ان اہل افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) میں دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت کی، جنہیں پچھلی حکومت نے مستحقین کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

انہوں نے یہ ہدایت وفاقی وزیر شازیہ عطا مری سے ملاقات میں دی۔ وزیر اعظم نے بی آئی ایس پی سے نکالے گئے افراد کو دوبارہ شامل کرنے کی اپیل کرنے کا طریقہ کار وضع کرنے کا خیرمقدم کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کو ایسے 820,000 افراد کے لیے اپیل کے مجوزہ طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی جنہیں پچھلی حکومت نے بغیر کسی تحقیقات کے (بی آئی ایس پی)سے نکال دیا تھا۔

شازیہ مری نے وزیراعظم کو اپنی وزارت کے کام کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے (بی آئی ایس پی)کے تحت بلوچستان کے مستحق لوگوں کے لیے امداد اور طالبات کو وظائف کی پیشکش کے علاوہ طالبات کے والدین کو مالی مدد فراہم کرنے کے اعلان کو سراہا۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کا جائزہ:

گزشتہ ہفتے، غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد جو پچھلی حکومت کے دور میں نااہل قرار دیے گئے تھے، ان کی دوبارہ شمولیت کا جائزہ لیا جائے گا۔

شازیہ مری نے کہا، ”بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کے نام جو پچھلی حکومت کے دور میں غیر منصفانہ سماجی و اقتصادی ڈیٹا فلٹرز کی بنیاد پر نقد امداد حاصل کرنے کے لیے نااہل قرار دیے گئے تھے، ان کا جائزہ لیا جائے گا اور انہیں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔”

شازیہ مری نے کہا کہ نااہل مستحقین کے لیے اپیل کا ایک طریقہ کار تیار کیا جائے گا تاکہ پروگرام میں شامل ہونے کے لیے ان کے کیسز کا جائزہ لیا جا سکے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے پر سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے وژن کے مطابق 2008 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے اور سال 2010 میں اسے قانونی شکل دی گئی۔

شازیہ مری نے کہا کہ وہ ملک بھر میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 16 زونل دفاتر کا دورہ کریں گی تاکہ استفادہ کنندگان کو درپیش مسائل کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی جا سکیں جو پروگرام کے لیے ان کی رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی رائے حاصل کرنے کے بعد BISP کی کوریج کو بھی بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ معاشی ریلیف کی فراہمی کو ترجیح دے گی۔

Related Posts