اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز اپنی کابینہ کے ارکان سے کہا کہ وہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور لوڈشیڈنگ جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی آستینیں چڑھالیں، تاکہ عوام میں پھیلی ہوئی مایوسی کو ریلیف کے ذریعے ختم کیا جاسکے۔
وزیر اعظم نے اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کی جس نے منگل کو حلف اٹھایا، انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہماری مخلصانہ کوششیں ملک کو درپیش چیلنجز سے نکال سکتی ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے حکمران اتحاد کی مختلف سیاسی جماعتوں سے آنے والے کابینہ کے ارکان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وفاقی کابینہ تجربہ کار سیاستدانوں پر مشتمل ہے، کابینہ میں وسیع تجربے اور قابلیت کے حامل افراد شامل ہیں، جنہوں نے بڑی جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ”میں اسے جنگی کابینہ کہتا ہوں کیونکہ ہم مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے خلاف لڑ رہے ہیں جو ہمیں پچھلی حکومت سے ورثے میں ملی ہے۔ پچھلی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی تھی“۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے اور یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ ”اس جہاز کو ساحل پر لے جائیں ”۔ بجلی اور گیس کی کمی کی وجہ سے درجنوں گودام اور کارخانے بند پڑے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپنی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کرنے کے باوجود، اتحادی اراکین اپنے ذاتی مفاد کو ایک طرف رکھ کر عوام کی خدمت کے لیے آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے انتھک کوششیں کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں کرپشن عروج پر تھی۔
جرمنی اور جاپان کی ترقی کے کامیاب سفر کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ سے بری طرح متاثر ہونے کے باوجود دونوں ممالک نے اپنی جدوجہد کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے ارکان کو بتایا کہ سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ بیوروکریسی کو بھی پچھلی حکومت کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا تھا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو